01:06 pm
  مشرقی پاکستان، سیاستدان ،دانشور ،صحافی ،سازش اور مداخلت ؟

  مشرقی پاکستان، سیاستدان ،دانشور ،صحافی ،سازش اور مداخلت ؟

01:06 pm

 اسلامی جمہوریہ پاکستان کی ایک حکومت اپوزیشن کی بارہ سے زائد جماعتوں اور افراد کی وفاداریاں تبدیل کروانے کے بعد ختم کردی گئی۔ حیرت کی بات ہے وہ تمام سیاسی جماعتیں جو ایک دوسرے کو غدار کرپٹ کہتے ہوئے انتہائی غیر اخلاقی زبان استعمال کرتی تھیں ،جن میں موجودہ پیپلز پارٹی ،نواز لیگ، جے یو آئی وغیرہ شامل ہیں۔ سب اچانک یک جان ہوگئیں۔ 
 سابقہ حکومت کے وزیر اعظم عمران خان نے اسلام آبادکے ایک جلسے میں امریکہ میں سابقہ پاکستانی سفیر کا وزارت خارجہ کو لکھا ہوا ایک خط  (جسے عوامی زبان میں تار بھی کہاجاتا ہے )اور دعوی کیا گیا کہ امریکی سفیر برائے جنوبی ایشیا ڈونلڈ لو نے ایک اور امریکہ افسر کے ساتھ پاکستانی سفیر کے ساتھ ملاقات میں وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے دورہ روس پر اپنی ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے دھمکی دی کہ ’’ وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک آرہی ہے اگر یہ کامیاب ہوگئی تو امریکہ پاکستان کی غلطیاں  معاف کرنے کے بارے میں سوچ سکتا ہے اور اگر یہ ناکام ہوگئی تو پاکستان کو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ‘‘  
 اس میمو یا خط کو اپوزیشن کی تمام پارٹیوں نے جعلی قرار دیتے ہوئے عمران خان کو جھوٹا قراردیا اور کہا کہ اس نے امریکہ اور یورپی یونین کو ناراض کردیا ہے ۔ وزیر اعظم کی کرسی پر موجود شہباز شریف  نے اعلان کیا کہ ،  "Beggers or not chooser" جس کا مطلب ہے بھکاریوں کی کوئی پسند یا انتخاب نہیں ہوتا سادہ لفظوں میں موصوف نے پاکستانی قوم کو بھکاری قراردیا ۔
یہی وہ نقطہ ہے جس پر قوم نے سخت ردعمل دے کر عمران خان کے بیان مکمل آزادی اور خود مختاری کا ساتھ دینے کا عملی اعلان کیا۔  اسی دوران پاکستان کے سیاستدانوں ،نام نہاد دانشوروں ،صحافیوں ،ٹی وی پروگرام کے میزبانوں (جنہیں اینکر بھی کہاجاتا ہے )اس خط کے بارے میں ایسی ایسی مضحکہ خیز تاویلات پیش کررہے ہیں کہ سفارتی معاملات ،پروٹوکول اور اصطلاحات کا علم رکھنے والے اس پر سرپیٹ رہے ہیں ۔
  جب سقوط بغداد ہوا تو اسی قسم کے لوگ کوا حلال یا حرام ہے کہ بحث کررہے تھے ۔اسی طرح ریاست پاکستان کے یہ لوگ پاکستانی سفیر کے اس خط میں بھیجی گئی معلومات پر سلامتی کمیٹی کی میٹنگ میں لکھے گئے نقاط اور الفاظ میںسازش اور مداخلت کی خود ساختہ وضاحتیں کررہے ہیں،زور اس بات پر ہے کہ سلامتی کمیٹی کی میٹنگ میں ،  سازش  ،  کا لفظ نہیں مداخلت لکھا ہواہے ۔ 
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھی ایک سوال کے جواب میں کہا،  ’’ سلامتی کمیٹی کے اعلامیہ میں سازش نہیں مداخلت کا لفظ لکھا ہوا ہے  ‘‘ جس پر موجودہ حکومت،سیاستدانوں،نام نہاد دانشوروں اور صحافیوں جو خود کو ہر ایک کام کا ماہر سمجھتے ہیں نے ڈھول پیٹنا شروع کردئیے کہ ہم نہ کہتے تھے کہ امریکی خط پر کہیں بھی سازش کا لفظ استعمال نہیں ہوا۔ 
  ایسے لوگوں سے بحث کرنا وقت کے ضیاع کے سوا کچھ نہیں،ان سب کیلئے پاکستان کی تاریخ کی ایک دردناک مثال ہی کافی ہے ۔ 1965ء کی شکست کے بعد بھارت نے پاکستان کی کمزوریاں تلاش کرتے ہوئے پاکستانی سیاستدانوں کو استعمال کرنے کا منصوبنایا۔ 
1967ء میںمشرقی پاکستان کی سیاسی پارٹی عوامی لیگ کے سربراہ شیخ مجیب الرحمان کو خفیہ طریقے سے بھارت کی مشرقی ریاست تری پورہ کے شہر اگرتلہ میں بلایا جہاں مشرقی پاکستان کو (مغربی پاکستان ) موجودہ پاکستان سے علیحدہ کرنے کا منصوبہ بنایااس میٹنگ میں شیخ مجیب کے ساتھ کچھ دیگر لوگ بھی شامل تھے اگر تلہ سازش کو انٹر سروسز انٹیلی جنس کے لیفٹیننٹ کرنل شمس عالم جو مشرقی پاکستان میں تعینات تھے ،نے 1967ء میں بے نقاب کیا۔ وزارت داخلہ اور دیگر اداروں نے تفصیلی تحقیقات کے بعد 18جنوری 1968ء کو شیخ مجیب الرحمان سمیت36لوگوں کو گرفتار کرلیا ۔ان پر ڈھاکہ میں ایک ٹربیونل جس کی سربراہی جسٹس ایس اے رحمان کررہے تھے ان کے ساتھ مسٹر خان  اور مقصوم الحکیم شامل تھے ، ٹربیونل نے انہیں مجرم قرارد ے کرغداری کے جرم میں سزا سنائی۔ 
مغربی اور مشرقی پاکستان کے نااہل اور بزدل حکمرانوں نے  سیاسی پارٹیوں کے دبائو اور اپنی حکومت کو قائم رکھنے کی خاطر، عدم استحکام کا بہانہ بناکر خوف سیاسی مصلحتوں کے تحت 22فروری  1969ء کو شیخ مجیب سمیت تمام مجرموں کو معاف کرتے ہوئے کیس ختم کرکے پاکستان کی سلامتی خطرے میں ڈال دی۔ 
مندرجہ بالا تلخ تاریخی حقائق کے باوجود اب بھی  ’’ بھارت کے شہر ، اگرتلہ ، میں بننے والے منصوبے ‘‘ کو سازش کہیں گے یا نہیں ؟دشمن کے اس ناپاک منصوبے کے مطابق ،مشرقی پاکستان میں  ’’  مداخلت  ‘‘ ہوئی اور قائد اعظم ؒکا پاکستان دوٹکڑے ہوگیا ۔ پاکستانی قوم 1971ء میں مداخلت کا دردناک صدمہ برداشت کرچکی،  پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے ثبوت، پیپلزپارٹی کے حسین حقانی کے میموگیٹ   اور نواز لیگ کے ڈان لیکس میں مل چکے ،کہ امریکہ جیسے ملک کوپاکستان میں کہاں کہاں تک رسائی دی گئی اورایٹمی پروگرام پر امریکی پروٹوکول تسلیم کرنے کا وعدہ ہوا۔ ان حالات میں ضروری ہے کہ امریکی خط کے معاملہ پر اعلیٰ سطح کا تحقیقاتی کمیشن قائم کیا جائے تاکہ ملک کا تحفظ یقینی بنایا جاسکے۔


تازہ ترین خبریں

پنجاب بھر کے یوٹیلٹی سٹورز سےاشیا ئے ضروریہ غائب

پنجاب بھر کے یوٹیلٹی سٹورز سےاشیا ئے ضروریہ غائب

سائفر کیس کی سماعت ان کیمرہ ہو گی یا اوپن کورٹ سماعت ہو گی ؟ فیصلہ محفوظ کرلیا گیا

سائفر کیس کی سماعت ان کیمرہ ہو گی یا اوپن کورٹ سماعت ہو گی ؟ فیصلہ محفوظ کرلیا گیا

پیٹرولیم قیمتوں میں اضافے کا فی الحال کوئی امکان نہیں،اوگرا ترجمان

پیٹرولیم قیمتوں میں اضافے کا فی الحال کوئی امکان نہیں،اوگرا ترجمان

نگران وزیر اعلیٰ محسن نقوی کو عہدے سے ہٹانے کی اپیل سماعت کیلئے مقرر

نگران وزیر اعلیٰ محسن نقوی کو عہدے سے ہٹانے کی اپیل سماعت کیلئے مقرر

راولپنڈی ،اسلام آباد میں ڈینگی کیسز میں اضافہ، 85 نئے کیس سامنے آگئے

راولپنڈی ،اسلام آباد میں ڈینگی کیسز میں اضافہ، 85 نئے کیس سامنے آگئے

آشوب چشم،  ڈرگ کنٹرول اتھارٹی  نے ایواٹسن انجکشن کی خریداری پر پابندی  لگا دی

آشوب چشم، ڈرگ کنٹرول اتھارٹی نے ایواٹسن انجکشن کی خریداری پر پابندی لگا دی

نیلم ویلی سمیت آزادکشمیر کے بالائی علاقوں میں برفباری ، پہاڑوں نے سفید چادر اوڑھ لی

نیلم ویلی سمیت آزادکشمیر کے بالائی علاقوں میں برفباری ، پہاڑوں نے سفید چادر اوڑھ لی

بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا لاہور ایئر پورٹ سے گرفتار

بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا لاہور ایئر پورٹ سے گرفتار

نوازشریف کی خاندانی سیاست مرچکی،عوام پر احسان کریں، لندن ہی رہیں،  بیرسٹر سیف

نوازشریف کی خاندانی سیاست مرچکی،عوام پر احسان کریں، لندن ہی رہیں، بیرسٹر سیف

چیئرمین پی ٹی آئی کی عدالت پیشی سکیورٹی رسک، سپرٹینڈنٹ اٹک جیل کا جج قدرت اللہ کو خط ارسال

چیئرمین پی ٹی آئی کی عدالت پیشی سکیورٹی رسک، سپرٹینڈنٹ اٹک جیل کا جج قدرت اللہ کو خط ارسال

عمران ریاض گھر پہنچ گئے،رہائی میں تاخیر کیوں ہوئی  وکیل نے وجہ بتادی

عمران ریاض گھر پہنچ گئے،رہائی میں تاخیر کیوں ہوئی وکیل نے وجہ بتادی

اڈیالہ جیل راولپنڈی میں پرویز الہٰی سے فیملی کی ملاقات

اڈیالہ جیل راولپنڈی میں پرویز الہٰی سے فیملی کی ملاقات

نوازشریف کی آمد سے قبل مسلم لیگ ن کا نیا پلان مرتب، سات جلسے کرنے کا فیصلہ

نوازشریف کی آمد سے قبل مسلم لیگ ن کا نیا پلان مرتب، سات جلسے کرنے کا فیصلہ

الیکشن کمیشن :انتخابی رولز کی 18 شقوں میں  تبدیلی کی منظوری ، 5نئے  فارم جاری

الیکشن کمیشن :انتخابی رولز کی 18 شقوں میں تبدیلی کی منظوری ، 5نئے فارم جاری