12:37 pm
اخلاق سے عاری اور گالیاں بکنے والے

اخلاق سے عاری اور گالیاں بکنے والے

12:37 pm

ہم بحیثیت قوم اخلاق حسنہ کی دولت سے محروم ہوتے چلے آرہے ہیں، ہمارے بعض سیاست دانوں کی بدمزاجانہ تقریروں، بہتان بازیوں اور الزام تراشیوں سے لدی ہوئی پریس کانفرنسوں نے آج کی نوجوان نسل کے اخلاق و کردار پر بدترین اثرات چھوڑے ہیں، چنانچہ سوشل میڈیا مخالف سیاست دانوں کے خلاف الزامات اور گالیوں سے تقریباً ہر وقت ہی بھرا رہتا ہے۔ یہاں اس خاکسار کا تمام سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے کارکنوں سے یہ سوال ہے کہ جو سیاسی کارکن اپنے لیڈر کی محبت میں مخالف سیاست دان کو سوشل میڈیا، یا جلسے، جلوسوں میں گالیاں بکتے ہیں، ان کی پگڑیاں اچھالتے ہیں، کیا وہ یہ بات نہیں جانتے کہ انہوں نے جس نبی محترمﷺ کا کلمہ پڑھ رکھا ہے وہ نبی محترمﷺ تو خلق عظیم کے مالک تھے، اپنے پاکیزہ پیغمبرﷺ کی تعلیمات کی پیروی کرکے اپنے اخلاق و کردار کو سنوارنے کی بجائے، اپنے، اپنے لیڈروں کی محبت میں پاگل ہو کر تعلیمات نبویؐ کے برخلاف اخلاق حسنہ کی دھجیاں اڑا کر مخالفین کی عزتوں کو اچھال کر خوش ہونے والوں کو کوئی بتائے کہ ایک دن ’’حساب‘‘ کا بھی آنے والا ہے۔ یہ بات یاد رکھنے کے قابل ہے کہ جو شخص شریعت مطہرہ کی پیروی میں زیادہ مضبوط ہوگا، اس کی جبلت، عادات اور اخلاق بھی اچھا ہوگا۔
حضور اکرم ﷺ کی تمام عمر گالی گلوچ، طعنہ و تشنیع کے الفاظ زبان پر نہیں آئے ۔ آپ کا چہرۂ مبارک ہمیشہ ہنستا ہوا ہوتا اور اگر کوئی مسلمان آپ ﷺ کے پاس پہنچ جاتا تو آپ ہی سلام کیلئے سبقت فرماتے اور اصحاب ؓکے ساتھ اس طرح گھل مل کر بیٹھتے تھے کہ کوئی امتیاز نہ ہوتا تھا ۔یہاں تک کہ اجنبی کو پہچاننے میں شبہ ہوتا تھا کہ حضور اکرم ﷺ کون ہیں۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی عزت و تکریم کی وجہ سے اُن کے نام نہ لیتے بلکہ ان کی کنیت وغیرہ سے پکارتے تھے ۔اگر کسی کی کنیت نہ ہوتی تو اس کی ایک کنیت آپ خود رکھ دیتے اور اگر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں سے یا کوئی دوسرا شخص آپ کو پکارتا تو لبیک فرمایا کرتے تھے ۔اگر بچوں کی منڈلی کی طرف سے گزرتے تو اُن کو سلام کرتے اور مسلمانوں کا عیب ہمیشہ چھپایا کرتے تھے ۔جیسا کہ ایک چور کو آپ ﷺ نے فرمایا ۔اَسْرَقْتَ قُلْ لَا ۔(تو نے چوری کی ؟ کہہ دے نہیں)بال بچوں اور غلاموں کا حق برابری کے ساتھ جس طرح شریعت میں ہے لحاظ رکھتے اور دین کی تبلیغ کرنے میں کفار کی گالیاں ،لعن طعن اور مارتک برداشت کرتے ،کبھی کسی سائل کو محروم واپس نہ کرتے ۔اگر کچھ موجود ہوتا تو دیتے ورنہ فرماتے اگر خدا نے چاہا تو ہم دیں گے ۔اپنے کام کیلئے آپ کسی پر غصہ نہ کرتے اور دین حق کے اعلان میں خوف سستی اور تغافل نہ فرماتے ۔ پریشانی اور بیماری کی حالت میں اپنے دوستوں کی مدد کرتے ۔اگر کسی وقت ان کو نہ دیکھتے تو ان کے گھر تشریف لے جاتے تھے۔ اگر آپ ﷺ کا غلام بیمار پڑجاتا تو اُس کی جگہ آپ خود اس کا کام انجام دیتے تھے ..... بازار سے سودا لادیتے تھے ۔آزاد اور غلاموں کی دعوت قبول فرماتے اور تحفہ لے لیتے تھے ،اگر چہ ایک گھونٹ دودھ ہی کیوں نہ ہوتا۔ آپ کے یار دوست جو کھانا بھی ،اگر جائز ہوتا جیسے خرگوش وغیرہ پیش کرتے تو شوق سے کھالیتے ۔کبھی کھانے میں عیب نہ نکالتے اور جو کپڑا جن کا پہننا مباح ہے جب کبھی مل جاتا تھا پہن لیتے تھے ۔کبھی کمبل ،کبھی یمن کی چادر، کبھی کھدر اور کبھی سفید کپڑا پہنا کرتے تھے ۔ اور جو سواری مل جاتی تھی اس پر سوار ہوتے تھے ۔کبھی گھوڑا ،کبھی اونٹ ،کبھی گدھا ،کبھی پیدل، کبھی ننگے پائوں، کبھی بغیر کسی چادر کے اور کبھی بغیر پگڑی اور ٹوپی کے راستہ چلتے تھے ۔جیسا موقع ہوتااور اُس چٹائی پرجس پر کوئی بستر نہ ہوتا آرام فرماتے تھے ۔کوئی شخص آزاد یا غلام یا لونڈی باندیوں میں سے اپنی ضرورت کیلئے آپ کو بلاتا تو کبھی ایسا نہ ہوا کہ حضور اکرم ﷺ نے اُن کے کاموں کو قبول نہ کیا ہو ۔اگر کوئی شخص کسی ضرورت سے آپ کے پاس آتا اور آپ نماز میں مشغول ہوتے تو آہستگی کے ساتھ جلد نماز پوری کر کے اُس کی طرف متوجہ ہو جاتے اور اُس کی ضرورت پوری کر کے پھر نماز پڑھنے لگتے ۔جو کوئی آپ ﷺ کے پاس آتا تھا اُس کی تعظیم فرماتے تھے اور اس کے بیٹھے کو اپنی چادرِ مبارک بچھا دیتے تھے اور اپنا تکیہ اس کو دے دیتے تھے۔ جو شخص آپ ﷺ کی پیروی کرتا ہے اس کو لازم ہے کہ اس طرح زندگی بسر کرے جیسی حضور اکرم ﷺ نے کرنے کا حکم دیا۔لوگوں کے ساتھ بد مزاجی سے پیش نہ آئے ، تاکہ مروت مٹ نہ جائے اور بد خصلتی نہ کرئے تاکہ خوش دلی میں فرق نہ آنے پائے ۔ ہر وقت ہنس مکھ اور کم بولنے والارہے جس سے ملے پہلے خود سلام کرے ۔کیونکہ حضرت محمد مصطفیٰﷺ کی ملاقات اصحابؓ کے ساتھ اگر ایک دن میں سو مرتبہ بھی ہوتی ،تو آپ ﷺ ہر بار اپنے ملنے والے کو سلام میں پہل کرتے تھے۔ کیونکہ حضور اکرم ﷺ کی عمر میں کبھی اس کا موقعہ نہ آیا کہ رات تک آپ ﷺ کے پاس ایک درہم یا ایک دینار باقی بچا ہو۔ اگر اتفاق سے کچھ رہ جاتا تو جب تک کسی کو دے نہ دیتے آپ ﷺ حجرے میں تشریف نہ لے جاتے۔ ہر حال میں حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کے اخلاق کی پیروی ہو ۔جہاں تک ہو سکے برے اخلاق سے پرہیز کرے ۔بلکہ اُسے اپنے پاس بھی نہ آنے دے تاکہ اس کی نسبت شیطان سے نہ ملنے پائے اور کسی وقت شیطان کی طرح بد کر دار اور بد زبان نہ ہو ۔حضور اکرم ﷺ سے نقل ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا ’ جو تجھ سے کٹ جانا چاہے اس سے مل اور جو تجھ پر ظلم کرے اُس کو معاف کر دے اور جو تجھ کو کچھ نہ دے تو اس کو دے ‘‘۔حضور اکرم ﷺ کو اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان تھا کہ لوگوں کو اللہ کی راہ پر لانے کیلئے حکمت کے ساتھ نرم الفاظ میں نصیحت فرمائیں ، جب موسیٰ علیہ السلام کو ہارون علیہ السلام کے ساتھ فرعون کی تبلیغ کیلئے بھیجا گیا تو اُن سے کہا گیا ۔ (اس سے نرم گفتگو میں باتیں کرنا)۔ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ میں نے دس برس تک حضرت سرورِ عالم ﷺ کی خدمت کی ۔ اتنے دنوں میں کسی کام پر مجھ کو نہیں کہا کہ تونے کیوں کیا؟ یا برا کیا۔جب میں اچھا کام کرتا تو آپﷺ دعا دیتے تھے اور جب کوئی کام خراب ہو جاتا تھا تو فرماتے تھے ۔(اللہ کا حکم اس کی قدرت میں پوشیدہ تھا ) ۔وہ کہتے ہیں کہ آپ ﷺ اپنے گھوڑے کا دانہ گھاس خود دیتے ۔اپنے ہاتھ سے کپڑے سیتے اور پیوند لگاتے ،گھر کے کاموں میں خادموں کے ساتھ شریک ہو جاتے ،جوتوں کے بند ٹوٹ جاتے تو اپنے دستِ مبارک سے ٹانکتے ،خود جھاڑو دیتے اور چراغ جلاتے تھے ۔اگر کسی کو آپ ﷺ کوئی کام کرنے کے لئے کہتے اور وہ اپنی حماقت اور نادانی کی وجہ سے نہ کرتا اور دوسرے لوگ اس پر لعن طعن کرتے اور تکلیف پہنچاتے تو آپ گوارانہ فرماتے اور اس کی اجازت نہیں دیتے ۔


تازہ ترین خبریں

نئی حلقہ بندیاں اور ردوبدل مسترد، اے این پی کا عدالت جانے کا اعلان

نئی حلقہ بندیاں اور ردوبدل مسترد، اے این پی کا عدالت جانے کا اعلان

بلوچستان کے حالات خراب کرنے میں بھارت ملوث ہے،غفورحیدری

بلوچستان کے حالات خراب کرنے میں بھارت ملوث ہے،غفورحیدری

امریکی   موقف میں  تبدیلی نہیں آئی،پاکستان  منصفانہ الیکشن کی حمایت   کرتے ہیں ، میتھیو ملر

امریکی موقف میں تبدیلی نہیں آئی،پاکستان منصفانہ الیکشن کی حمایت کرتے ہیں ، میتھیو ملر

استور ضمنی الیکشن  ،پی ٹی آئی کے خورشید خان نے میدان مار لیا

استور ضمنی الیکشن ،پی ٹی آئی کے خورشید خان نے میدان مار لیا

فل کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیخلاف  سماعت  3 اکتوبر کو ہوگی

فل کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیخلاف سماعت 3 اکتوبر کو ہوگی

پنجاب میں آشوب چشم کا وائرس آؤٹ آف کنٹرول ، لاکھوں متاثر

پنجاب میں آشوب چشم کا وائرس آؤٹ آف کنٹرول ، لاکھوں متاثر

عید میلاد النبی کی اصل خوشی نبی کریم ﷺ کی سنت پر عمل کرنے میں ہے، محسن نقوی

عید میلاد النبی کی اصل خوشی نبی کریم ﷺ کی سنت پر عمل کرنے میں ہے، محسن نقوی

ہنگو کی نماز جمعہ کے دوران مسجد میں دھماکا، متعدد افراد زخمی

ہنگو کی نماز جمعہ کے دوران مسجد میں دھماکا، متعدد افراد زخمی

مستونگ  دھماکا ، کتنے افراد شہید اورکتنے زخمی ہو گئے؟؟؟  تمام تازہ ترین تفصیلات جانیں خبر

مستونگ دھماکا ، کتنے افراد شہید اورکتنے زخمی ہو گئے؟؟؟ تمام تازہ ترین تفصیلات جانیں خبر

چھ ملکی وویمن فٹ بال ٹورنامنٹ،پاکستان نےلاؤس کو ہرا کرپانچویں پوزیشن حاصل کرلی

چھ ملکی وویمن فٹ بال ٹورنامنٹ،پاکستان نےلاؤس کو ہرا کرپانچویں پوزیشن حاصل کرلی

اے این ایف کی  کارروائیاں،2 من سے زائد منشیات برآمد

اے این ایف کی کارروائیاں،2 من سے زائد منشیات برآمد

ملکی  زرمبادلہ کے  ذخائر 13 ارب 16 کروڑ  ڈالر  رہ  گئے

ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 13 ارب 16 کروڑ ڈالر رہ گئے

صدر مملکت   اور نگران وزیراعظم  کی جشن میلاد نبی ؐ پر  امت مسلمہ کو مبارکباد

صدر مملکت اور نگران وزیراعظم کی جشن میلاد نبی ؐ پر امت مسلمہ کو مبارکباد

ملک بھر میں جشن عید میلاد النبی مذہبی عقیدت و احترام سے منایا جا رہا ہے ،وفاقی دارلحکومت میں 31  توپوں کی سلامی

ملک بھر میں جشن عید میلاد النبی مذہبی عقیدت و احترام سے منایا جا رہا ہے ،وفاقی دارلحکومت میں 31 توپوں کی سلامی