02:07 pm
خوف‘ جھوٹ کی فضا میں چینی سفارتی فتح

خوف‘ جھوٹ کی فضا میں چینی سفارتی فتح

02:07 pm

امریکہ نے ’’خوف‘‘ کو مالدار عربوں پر مسلط کرنے کے لئے نت نئے طریقے اپنائے ہوئے تھے۔ صدام حسین کو، جسے میں اس کے عہد حکمرانی میں شدید پسند کرتا رہتا تھا، کو مہمیز کیا اپنی خاتون سفیر کے ذریعے کہ اگر وہ کویت پر اپنا استحقاق سمجھتا ہے تو وہ اس پر قبضہ کر سکتا ہے۔ صدام حسین، حرص و لالچ میں تھا، چنانچہ امریکی ’’جال‘‘ میں پھنس گیا اور یہ وہی صدام حسین تھا جس کی پشت پر تمام عرب خلیجی ریاستیں اور سعودیہ ایران مخالف جنگ میں موجود تھے، کویت پر حملہ ہوگیا، صدام حسین کو وقتی طور پر ’’فتح‘‘ ہوگئی اور کویت اجڑ گیا، پھر امریکی صدر بش سینئر نے کمال ہنر مندی دکھائی کہ کویت کی آزادی کا راستہ اپنا لیا، کویت کو آزاد کرنے کے لئے عسکری قوت استعمال کرتے ہوئے اپنی افواج سعودی عرب کی حفاظت کے نام پر سعودی سرزمین پر بھی زبردستی اتار دی تھیں۔ صدام کا ’’خوف‘‘ سعودیہ پر مسلط کیا گیا جبکہ روسی مخابرات کے مطابق صدام حسین سعودیہ پر ہرگز حملہ آور ہونے کا ارادہ نہیں رکھتا تھا مگر صدر بش سینئر کے امریکہ نے کمال ’’فن‘‘ دکھایا اور سعودی عرب کو باور کرایا کہ صدام حسین کے میزائلوں کا رخ سعودی عرب کی طرف ہے۔ ’’خوف‘‘ کا ماحول پیدا کرنا۔ ’’خوف‘‘ کو بطور اسٹریٹجک پالیسی استعمال کرنا، تاکہ سعودی عرب سے اس کی دولت چھینی جاسکے۔ چنانچہ کویت کی آزادی سے جو سفر شروع ہوا اس سے سعودی عرب کے ساتھ ساتھ البحرین میں ایک بحری عسکری مستقر اور قطر میں ائیر فورس اڈا بھی قائم ہوا۔ کویت سے آزادی کی قیمت یوں وصول کی گئی کہ ریاست کویت ہمیشہ ’’باجگزار‘‘ بن گئی جو امریکی تجوریوں کو بھرتے ہوئے کنگال ہوگئی۔
خوف زدہ ریاض اجڑتا رہا۔ امریکی تجوریاں مالدار بنتی رہیں۔ القاعدہ کا کھیل جاری رہا۔ انقلاب ایران شاہ دشمن تھا تو امریکہ کو بزرگ شیطان کا نعرہ لگاتا تھا۔ شروع میں امریکہ کافی پریشان اور ذلیل ہوا انقلاب کے ہاتھوں کیونکہ آسمانی قوتیں امریکہ کے مدمقابل انقلابی روح کی مددگار تھیں۔ پھر خوف کا نیا کھیل یہ کھیلا گیا کہ صدام حسین اور ایران میں لڑائی کروائی گئی۔ یوں مشرق وسطیٰ میں خوف اور جنگ کی یہ اسٹرٹیجک حکمت عملی کامیاب رہی۔ امریکی حکمت عملی میں عربوں کی دولت آٹھ سالہ جنگ میں خرچ ہوتی رہی اور ایرانی قوم کے مرد ذبح ہوتے رہے۔ مگر میں سلام پیش کرتا ہوں بوریہ نشین امام خمینی کو کہ اس نے سرنڈر سے انکار کئے رکھا۔ دونوں عراق و ایران سے فاتح تو کوئی نہیں تھا مگر ’’اجڑ‘‘ دونوں ہی گئے۔ انقلاب ایرانی بظاہر امریکہ کے مخالف میں ظہور میں آیا تھا مگر اس مخالف انقلاب کو عربوں پر کاٹھی ڈالنے کے لئے استعمال کرنے کی ’’ترکیب‘‘ بھی سوجھی گئی اور عرب بادشاہتوں کے جغرافیے، سیاست، سیادت، حکمرانی کو تبدیل کرنے کے لئے ایرانی انقلاب کو خوب استعمال کیاگیا اور عربوں کو ایرانی فتوحات سے محفوظ رکھنے کے لئے خوب لوٹا جاتا رہا۔ پھر اچانک ’’عرب بہار‘‘ کی آندھی بھی چلا دی گئی۔ تیونس سے مصر تک اور یمن تک یہ امریکی بالواسطہ آندھی مدو جذر پیدا کرتی رہی۔ یمن میں یہ جو طویل مدتی جنگ و جدل ہے یہ اسی امریکی و مغربی عرب بہار کے اثرات ہیں مصر میں حسنی مبارک کی رخصتی، جنرل السیسی کی آمد اسی امریکی عرب بہار کی نعمت ہے۔ پھر نیا کھیل کھیلا گیا، ایران کو ساتھ ملا کر، نیا کھیل افغانستان، عراق میں کھیلا گیا۔ کسی زمانے میں صدام کے عراق کو ایران پر حملہ آور بنایا گیا تھا، اب کی بار امریکہ و برطانیہ عراقی عوام کو صدام حسین سے نجات دلانے کے لئے خود حملہ آور ہوگئے۔ الزام ایٹمی ہتھیاروں کی موجودگی کا تھا اور صدام حسین کا فکری تعلق اسامہ اور القاعدہ سے بتایا جاتا رہا۔ امریکی ’’جھوٹ‘‘ کو استعمال کرنے کی اسٹریٹجک منصوبہ بندی کس انداز میں فاتح رہی؟ صدام حسین ختم ہوگیا اور کمال ہوشیاری سے نئے ہمرکاب ایران کو عراق میں شریک سفر بنا لیا گیا۔ ایران کو مادی سے زیادہ جغرافیہ ’’سپرمیسی‘‘ کی خواہش تھی وہ اسے دے دی گئی اور عراق سے شام و لبنان و یمن تک رسائی تو ایران کو مل گئی مگر کس قدر چابلوسی سے صدر بارک اوبامہ الازہر الشریف گئے۔ شاہ عبداللہ آل سعود کو کس مکاری سے جھک کر احترام پیش کیا۔ بغل میں عرب دشمن چھری اور امریکی زبان پر رام رام اور خود عراق و شام کی معدنیات امریکہ آسانی سے لوٹتا رہا ہے۔ شاہ عبداللہ کو سلام و عقیدت کہ وہ سارا امریکی کھیل بھانپ گئے، انہوں نے مشرق وسطیٰ میں امریکہ کو نکیل ڈالنے کے لئے صدر پیوٹن کے روس اور صدر شی کے چین اور مشرق میں بھارت ، پاکستان ، انڈونیشیا و ملائیشیاء سے تعلقات قائم کرلئے۔ شاہ سلمان اور ولی عہد شروع میں ایرانی دشمنی میں مبتلا ہوئے، ردعمل دیتے رہے۔ ایران مخالف رویہ اپنا لیا مگر دیکھا کہ اس روئیے میں جہاں صدر ٹرمپ تو ولی عہد کے ساتھ تھے مگر امریکی ڈیپ اسٹیٹس سعودیہ مخالف اور محمد بن سلمان مخالف، محمد بن سلمان نے امریکی ڈیپ اسٹیٹس کے صدر جوبائیڈن کو جواب آن غزل روسی صدر سے تعلقات، تیل اوپیک سیاست میں اینٹی امریکہ کردار پیش کیا۔ چین سے تعلقات کو گہرائی مزید دے دی، ایران نے امریکہ سے تمام سیاسی و جغرافیائی ’’سپرمیسی‘‘ کے فوائد سمیٹتے ہوئے چین اور روس سے ہمہ گیر تعلقات اپنالئے۔ میں دونوں اطراف سمیت محمد بن سلمان اور محمد بن زاید النھیان کو بھی خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔ درمیان میں قطر سے امریکی اذہان نے ایم بی ایس اور ایم بی زیڈ کی لڑائی کروا دی۔ نقصان میں سعودیہ و امارات و قطر رہے۔ فوائد صرف امریکہ نے سمیٹے، جب امارات و سعودیہ کو ’’کھیل‘‘ کی سمجھ آگئی تو قطر سے دشمنی محبت میں تبدیل ہوگئی تو امریکی کھیل کو ناکام ہونا پڑا۔ امریکی ’’تقسیم کرو اور حکومت کرو‘‘ کا کھیل اور ’’خوف‘‘ مسلط کرکے فوائد سمیٹتے رہنے کا کھیل تہران کو سمجھ آچکا اور ریاض کو بھی چین جو ’’تقسیم کرو اور حکومت کرو‘‘ فارمولے سے بہت دور ہے اور مشرق وسطیٰ میں ہمہ گیر سفارتی سرگرمیاں رکھتا ہے۔ وہ آگے بڑھا، اس نے امریکی حکمت عملی، اسٹریٹجک، سیکورٹی، خوف مسلط کرنا، جھوٹ، مکر وفریب کو بطور ہتھیار استعمال کرنا، اپنا سفارتی ذہانت کا چینی ہتھیار بنا کر امریکہ کو اسٹریٹجک شکست دے دی ہے آج چین کے ہمراہ سعودیہ و ایران کھڑے ہیں۔ مگر یہ مفاہمت لازماً ناکام بنائی جائے گی۔ کیا ایرانی یمن میں پراکسی وار روک سکتے ہیں؟

تازہ ترین خبریں

کنٹینر جلانے کا معاملہ ، میاں محمود الرشید کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا

کنٹینر جلانے کا معاملہ ، میاں محمود الرشید کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا

زلزلہ یا قدرتی آفات ،ہنگامی صورتحال میں جاپان شہریوں کو خوراک مفت فراہم  کرے گا

زلزلہ یا قدرتی آفات ،ہنگامی صورتحال میں جاپان شہریوں کو خوراک مفت فراہم کرے گا

پی ٹی آئی کا 9 مئی کوریاست پر حملہ تھا،انسانی حقوق پر واویلا گمراہ کن ، شہبازشریف

پی ٹی آئی کا 9 مئی کوریاست پر حملہ تھا،انسانی حقوق پر واویلا گمراہ کن ، شہبازشریف

ٹویوٹا، اسوزو اور فورڈ  کو بڑا چیلنج،کیا کمپنی نے  پک اپ ٹرک متعارف کرانے کا اعلان کردیا

ٹویوٹا، اسوزو اور فورڈ کو بڑا چیلنج،کیا کمپنی نے پک اپ ٹرک متعارف کرانے کا اعلان کردیا

وزیر اعظم شہبازشریف سے  مولانا فضل الرحمان کی ملاقات،ملکی سیاسی صورتحال پرگفتگو

وزیر اعظم شہبازشریف سے مولانا فضل الرحمان کی ملاقات،ملکی سیاسی صورتحال پرگفتگو

جہانگیر ترین سے  کوئی تعلق نہیں، فواد چوہدری  سے  رابطوں میں ہوں، اسد عمر

جہانگیر ترین سے کوئی تعلق نہیں، فواد چوہدری سے رابطوں میں ہوں، اسد عمر

جناح ہائوس حملہ کیس میں اہم پیشرفت،ڈاکٹر یاسمین راشد کو مقدمے سے ڈسچارج کردیاگیا

جناح ہائوس حملہ کیس میں اہم پیشرفت،ڈاکٹر یاسمین راشد کو مقدمے سے ڈسچارج کردیاگیا

پرویز الٰہی کو اربوں روپے کی کرپشن پر گرفتارکیا،میاں جاوید لطیف

پرویز الٰہی کو اربوں روپے کی کرپشن پر گرفتارکیا،میاں جاوید لطیف

سپریم کورٹ کی آئندہ ہفتے کیلئےججز روسٹراور کاز لسٹ جاری

سپریم کورٹ کی آئندہ ہفتے کیلئےججز روسٹراور کاز لسٹ جاری

حکومت کا ظلم مزید برداشت نہیں کریں گی،رہنما پی ٹی آئی خواتین

حکومت کا ظلم مزید برداشت نہیں کریں گی،رہنما پی ٹی آئی خواتین

بزدار روحانی طریقے سے وزیراعلیٰ بنے کبھی سیاست تو کی ہی نہیں  تھی ، منظور وسان

بزدار روحانی طریقے سے وزیراعلیٰ بنے کبھی سیاست تو کی ہی نہیں تھی ، منظور وسان

پی ٹی آئی میں پت جھڑ کا سلسلہ جاری،مزید تین ارکان  ساتھ چھوڑگئے

پی ٹی آئی میں پت جھڑ کا سلسلہ جاری،مزید تین ارکان ساتھ چھوڑگئے

وزیر اعظم شہباز شریف کا 2روزہ دورہ  ترکیہ ، انقرہ پہنچ گئے،آج اہم ملاقاتیں متوقع

وزیر اعظم شہباز شریف کا 2روزہ دورہ ترکیہ ، انقرہ پہنچ گئے،آج اہم ملاقاتیں متوقع

چوہدری پرویز الہیٰ کو نے ایک اور مقدمہ میں گرفتار کر لیا گیا

چوہدری پرویز الہیٰ کو نے ایک اور مقدمہ میں گرفتار کر لیا گیا