02:10 pm
انسانی اقدارکاقتل

انسانی اقدارکاقتل

02:10 pm

(گزشتہ سے پیوستہ) سالِ رواں بحیرہ احمرمیں موجوددوجزیروں کاکنٹرول سعودی عرب کودینے کے خلاف بڑے عوامی مظاہرے ہوئے۔حکومت نے مظاہرین کوتوکچل دیا لیکن ان مظاہروں سے یہ بات واضح ہوگئی کہ السیسی کوآئندہ اپنے فیصلوں کے خلاف عوامی مزاحمت کا سامناکرناہوگا۔بدقسمتی سے بین الاقوامی برادری مصری عوام کی مرضی کے خلاف السیسی کاساتھ دے رہی ہے۔اس حمایت کا مظاہرہ فرانسیسی صدرکے دورہ مصرمیں بھی نظرآیا۔فرانسیسی صدرمصرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں بات کرتے رہے ہیں لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ گزشتہ چندسالوں سے مصرکواسلحہ فراہم کرنے والے ممالک میں فرانس سر فہرست ہے۔ مصر نے فرانس سے رافیل جنگی جہاز، بحری جہازاورفوجی سیٹلائیٹ خریدی ہیں۔ فرانس نے مصرکوبکتربند گاڑیاں بھی فراہم کی ہیں ۔ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق ان گاڑیوں کواسکندریہ اورقاہرہ میں مخالفین کوکچلنے کے لئے استعمال کیا گیا ۔
سابق امریکی صدرٹرمپ نے ستمبر2018ء میں السیسی سے ملاقات کے دوران کہاتھاکہ مصر اورامریکہ کے تعلقات آج جتنے مضبوط ہیں اتنے ماضی میں کبھی نہیں رہے۔ہم مصر کے ساتھ دفاعی اور تجارتی شعبوں کے علاوہ دیگر کئی شعبوں میں بھی تعاون کررہے ہیں،ہمیں دوبارمصر کے ساتھ کام کرنے پرفخر ہے۔ لیکن آج جوبائیڈن السیسی سے بیزارنظرآرہا ہے ۔ 10فروری2022ء کو السیسی افریقی یونین کے سربراہ بنے۔2002ء میں افریقی یونین کے قیام کے بعد مصرکوپہلی مرتبہ اس کی قیادت ملی ہے ۔ افریقی یونین کے سربراہ بننے کے بعد خطاب کرتے ہوئے السیسی کاکہناتھا کہ افریقہ کو دہشت گردی سے خطرہ لاحق ہے لیکن دوسری طرف اپنے ناجائز پانچ اقتدار کے باوجود بھی وہ اپنے مخالفین کو دولت اسلامیہ کانام دے کر جہاں ان کے خلاف بدترین کریک ڈائون کاجواز حاصل کررہے ہیں وہاں اقوام عالم کودھوکہ دینے میں کامیاب نظر آ رہے ہیں اوراپنے مخالفین کودولت اسلامیہ کااتحادی قراردے کر ظلم وستم کا بازار گرم کررکھاہے۔اس کے علاوہ وہ بارباردنیاکودھوکا دیتے ہوئے اپنے تمام مخالفین پراسلامی شدت پسند ہونے کا الزام لگاتے ہیں تاکہ ان کی گرفتاریوں کاجوازموجود رہے۔ حقیقت میں السیسی کے کئی مخالفین سیکولراور لبرل نظریے کے لوگ ہیں۔ اس کے علاوہ اخوان المسلمون کے کارکنان کوبھی دہشت گردقرارنہیں دیاجاسکتا۔ اخوان ہمیشہ پرامن سیاسی مخالفت کی بات کرتی آئی ہے۔2013ء کی فوجی بغاوت اوراس کے نتیجے میں اس کے سیکڑوں کارکنا ن کی گرفتاری کی وجہ سے اخوان اب حکومت کے لئے کسی قسم کاخطرہ نہیں ہے۔صرف اس کے نوجوان کارکنان کی بہت قلیل تعدادانتہا پسندی کی طرف مائل ہوئی ہے۔یہ اس بات کاثبوت ہے کہ ظلم اورناانصافی ناراضی کوجنم دیتی ہے، جو کہ بالآخرانتہاپسندی پرمنتج ہوتی ہے۔ قاہرہ حکومت کے ہزارہامخالفین کئی سالوں سے جیلوں میں ہیں۔اب بھی حکمرانوں سے مختلف رائے کے حامل شہریوں کاتعاقب کیاجاتااورانہیں بدترین تشددکانشانہ بنایا جاتاہے ۔ ملکی ذرئع ابلاغ کی آوازبھی تقریباایک سی ہی ہے لیکن تمام حکومتی جبرکے باوجودعوام کی بڑی تعداد کی ہمدردیاں آج بھی اخوان المسلمون کے ساتھ ہیں جس نے السیسی اوراس کے حواریوں کی نیندیں حرام کررکھی ہیں۔ اس وقت مصرمیں آمریت کی بدترین صورتحال کی وجہ سے السیسی حکومت اپنے مخالفین کوچن چن کراپنے بدترین ظلم کا نشانہ بنارہی ہے جس کے نتیجے میں مصری نوجوانوں کی کثیرتعداداس تلخ حقیقت کی وجہ سے اپنی ہمت کھوبیٹھے ہیں کہ ان کے ملک میں اسرائیل کے تحفظ کی وجہ سے مغرب اورامریکہ نے 1952ء کی فوجی افسروں کی بغاوت اوراقتدارپر قبضے کے بعدسے آج تک کے75برسوں میں مرسی شہیدکے دورحکومت کے ایک محدودسے وقت کو چھوڑ کر صرف خود پسند اورمطلق العنان حکمران ہی اقتدارپر قابض رہے ہیں۔ مصری ریاست کے لئے جبرکاوہ ڈھانچہ جواس کاحصہ ہے،ایک ایساکارآمدنظام ہے جس کے ذریعے وہ یہ طے کرتی ہے کہ ملک میں کب کیاہوگا۔ کسی دوسرے نظام کے لئے ریاست نے کوئی جگہ چھوڑی ہی نہیں۔ ناصر،سادات،مبارک اور السیسی،یہ خود پسنداور مطلق العنان حکمرانوں کاایک ایساسلسلہ ہے جنہوں نے اس امرکے لئے بنیادیں فراہم کیں،کہ مصری عوام ان تمام آمروں کوفراعین کے ناموں سے پکارتے ہیں۔ان حکمرانوں نے ہراس نئی امیدپسندی کاگلاگھونٹ دیاجس کے تحت عوام کسی تبدیلی کی امیدکر سکتے تھے۔نئی صدی کے آغاز پرشمالی افریقاکی اس عرب ریاست میں عوام نے ایک بارپھر تبدیلی کی خواہش کی تھی جو2011ء میں عرب اسپرنگ کی صورت میں اپنے عروج کوپہنچ گئی تھی پھراس کے بعد سابق صدرمحمدمرسی شہیدکی حکومت کااپنے بیرونی آقائوں کی مددسے تختہ الٹ کراقتدارمیں آنے والے فوجی سربراہ السیسی جس طرح صدرمنتخب ہوئے اورجو کچھ اس کے بعدسے اب تک مصرمیں ہورہاہے،وہ اس بات کاثبوت ہے کہ کسی انقلاب کاتوکوئی ذکرہی نہیں،اس ملک میں جواصلاحات مرسی شہیدنے متعارف کروائی تھیں،وہ بھی دوبارہ کسی جن کی طرح بوتل میں بند کردی گئی ہیں۔ آج کے مصرمیں اب جوکچھ ہورہاہے،وہ جہاں بذات خودایک بڑاتضاداورظلم ہے وہاں آئندہ مورخ جب بھی اس خطے کی تاریخ مرتب کریگاوہاں مرسی شہیدکی حکومت کوگرانے والے امریکہ اورمغرب کے علاوہ خطے کے ان اسلامی ممالک کے سربراہوں کانام بھی انسانیت کے بدترین مجرموں بھی لکھاجائے گااورلوگوں کی نفرت اورلعنت کے مستحق گردانیں جائیں گے جس طرح تاریخ فرعون ہلاکواورچنگیزخان کویادکرتی ہے۔ مصر کی موجودہ صورتحال2011 ء کے بعدکی صورتحال سے بہت مختلف ہے۔ مصر ی عوام کی حکومت سے ناراضی اورتلخی بڑھتی جارہی ہے۔ السیسی کی مخالفت کرنے والے اکثر افرادوہ ہیں جن کاکوئی خاص سیاسی تجربہ یانظریہ نہیں ہے۔ دیکھنایہ ہے کہ امریکااوریورپ کے حکمران مصری عوام کا ساتھ دیتے ہیں یا حکومت کا، اورکیامغربی قوتیں مصرمیں انصاف اورانسانی حقوق کے تحفظ کے لئے اقدامات کریں گی یاوہ اپنے اتحادی کوان اقدار کی پامالی کی اجازت دیں گی۔

تازہ ترین خبریں

انتخابات التوا کیس؛ سپریم کورٹ کا 3 رکنی بینچ تیسری بار تشکیل

انتخابات التوا کیس؛ سپریم کورٹ کا 3 رکنی بینچ تیسری بار تشکیل

تحریک انصاف کےسابق ارکان اسمبلی ودیگر رہنما اینٹی کرپشن کے نشانے پر ، شکنجہ کسنے کی تیاریاں

تحریک انصاف کےسابق ارکان اسمبلی ودیگر رہنما اینٹی کرپشن کے نشانے پر ، شکنجہ کسنے کی تیاریاں

عبوری ضمانت منظور، عدالت نے  پولیس کو حسان نیازی کی گرفتار سے روک دیا

عبوری ضمانت منظور، عدالت نے پولیس کو حسان نیازی کی گرفتار سے روک دیا

الیکشن التوا کیس، جسٹس مندوخیل کی سماعت سے معذرت، ایک بار پھر بینچ ٹوٹ گیا

الیکشن التوا کیس، جسٹس مندوخیل کی سماعت سے معذرت، ایک بار پھر بینچ ٹوٹ گیا

حکومتی بل نوازشریف کو ایک اور این آرو دینے کی ناکام کوشش، چوہدری پرویز الٰہی

حکومتی بل نوازشریف کو ایک اور این آرو دینے کی ناکام کوشش، چوہدری پرویز الٰہی

پنجاب کے مختلف علاقوں میں سی ٹی ڈی حکام کی کارروائی ، 9 دہشتگرد گرفتار، بھاری اسلحہ برآمد

پنجاب کے مختلف علاقوں میں سی ٹی ڈی حکام کی کارروائی ، 9 دہشتگرد گرفتار، بھاری اسلحہ برآمد

جمہوریت سربراہی کانفرنس میں عدم شرکت سے پاک امریکا تعلقات متاثر نہیں ہوں گے، امریکہ نے وضاحت کردی

جمہوریت سربراہی کانفرنس میں عدم شرکت سے پاک امریکا تعلقات متاثر نہیں ہوں گے، امریکہ نے وضاحت کردی

ملک بھر میں ایک ساتھ انتخابات کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی

ملک بھر میں ایک ساتھ انتخابات کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی

توشہ خان، نیب نے چیئرمین پی ٹی آئی  عمران خان سے 12 سوالات کا جواب مانگ لیا

توشہ خان، نیب نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے 12 سوالات کا جواب مانگ لیا

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر  بل منظور ،حق میں 60 اور  مخالفت میں صرف 19 ووٹ پڑے

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل منظور ،حق میں 60 اور مخالفت میں صرف 19 ووٹ پڑے

مذاکرات کی راہ میں  صرف ایک فریق رکاوٹ  ، ہمیں میثاق جمہوریت پر مشترکہ لائحہ عمل بنانا ہوگا  ، راناثنا اللہ

مذاکرات کی راہ میں صرف ایک فریق رکاوٹ ، ہمیں میثاق جمہوریت پر مشترکہ لائحہ عمل بنانا ہوگا ، راناثنا اللہ

پنجاب اور خیبرپختونخوا میں  الیکشن  کا معاملہ ،  سماعت کرنے والا  سپریم کورٹ کا  لارجر بینچ ٹوٹ گیا

پنجاب اور خیبرپختونخوا میں الیکشن کا معاملہ ، سماعت کرنے والا سپریم کورٹ کا لارجر بینچ ٹوٹ گیا

لاہور ہائی کورٹ نے  بغاوت کے  قانون کی شق 124 اے کو آئین سے متصادم قرار دیدیا

لاہور ہائی کورٹ نے بغاوت کے قانون کی شق 124 اے کو آئین سے متصادم قرار دیدیا

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل  کا معاملہ ، پی ٹی آئی نے مخالفت کا اعلان کردیا

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کا معاملہ ، پی ٹی آئی نے مخالفت کا اعلان کردیا