12:39 pm
اے نگار وطن تو سلامت رہے

اے نگار وطن تو سلامت رہے

12:39 pm

یوں تو وطن عزیز ہمیشہ ہی نازک صورتحال سے دوچار اور نازک دور سے ہی گزرتے ہوئے سنا اور دیکھا ہے۔ لیکن جتنے نازک دور سے اس وقت گزر رہا ہے۔ اس سے قبل اتنا نازک دور نہیں دیکھا۔ کبھی سیاسی مخالفت صرف سیاست تک ہی محدود رہتی تھی۔ سیاستدانوں میں عزت و احترام پایا جاتا تھا۔ جلسے جلوسوں میں کی جانے والی تقاریر اور محفلوں میں کی جانے والی گفتگو میں کہیں بھی عامیانہ پن اور معیار سے گرے ہوئے الفاظ کا استعمال دیکھنے میں نہیں آتا تھا۔ الفاظ کا چنائو سوچ سمجھ کر کیا جاتا تھا لیکن آج سیاست اس قدر پستی میں گر چکی ہے کہ اس کانکلنا اب ناممکن دکھائی دیتا ہے۔ سیاسی زوال کا الزام کسی ایک سیاسی جماعت یا شخصیت پر نہیں لگایا جاسکتا ہے۔ اس میں سب ہی برابر کے شریک ہیں۔ سیاسی مخالفت اب ذاتی دشمنی میں بدل چکی ہے۔
یہ وباء شہروں‘قصبوں‘ دیہاتوں اور گلی کوچوں تک پھیل چکی ہے۔ جس کے نتائج انتہائی بھیانک ہوسکتے ہیں۔ ادارے اپنی توقیر اور عہدے اپنا وقار کھوچکے ہیں۔ ان کا جو دبدبہ اور ’’شمشما‘‘ تھا وہ سیاسی ہنگامہ آرائی اور الزام تراشی سے طوفان کی نذر ہوچکا ہے۔ بلاشبہ سیاست میں کوئی بھی بات حرف آخر نہیں ہوتی۔ آج کے دوست کل کے مخالف اور آج کے مخالف کل کے دوست ہوسکتے ہیں۔ اس ضمن میں یہ بھی کہا جاتا ہے کہ سیاست کے سینے میں دل نہیں ہوتا جبکہ موجودہ سیاسی صورتحال میں ایسا دکھائی دیتا ہے کہ سیاست کے سینے میں دل کے علاوہ پھیپھڑے‘ جگر‘ گردے حتیٰ کہ کھوپڑی میں دماغ بھی نہیں ہے۔ اگر دماغ ہوتا تو آج یہ سب کچھ نہ ہو رہا ہوتا ‘ جو ہو رہا ہے۔ آئین اور قانون موم کی ناک بن چکے ہیں۔ جن کے ہاتھ میں دیا سلائی ہے وہ اسے حسب منشا پگھلا کر اپنا مفاد حاصل کرلیتے ہیں۔ سیاسی افق پر گہرے سیاہ بادل چھائے ہوئے ہیں اور اگر خدانخواستہ یہ برس پڑے تو ان میں بہت کچھ بہہ جائے گا۔ یہ بادل اس وقت مزید گہرے ہوگئے جب زمان پارک لاہور میں سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصا ف کے چیئر مین عمران خان کی گرفتاری کے لئے آپریشن کیا گیا۔ کوئی بھی محب وطن اور باشعور پاکستانی اس کا تصور بھی نہیں کرسکتا کہ کسی مجرم کو اس کے جرم کی سزا نہ ملے۔ لیکن سزا اور جزا کا دوہرا معیار ملک کی جڑوں کو کھوکھلا اور عوام میں گہری خلیج پیدا کر دیتا ہے۔ کیا عمران خان کا جرم اتنا سنگین ہے کہ اس کی گرفتاری کے لئے سینکڑوں پولیس اہلکاروں اور رینجرز کو یلغار کرنی پڑے۔ عمران خان سے کہیں زیادہ جرائم کا ارتکاب کرنے والے عناصر سرعام دندناتے پھر رہے ہیں۔ عمران خان کی گرفتاری کے لئے کیے جانے والے آپریشن کے دوران جس طرح شیلنگ ‘ لاٹھی چارج اور دیگر حربے آزمائے گئے وہ کئی سوالیہ نشان چھوڑ گئے ہیں۔ پچیس تیس گھنٹے عوام نے جس کرب اور اذیت میں گزارے وہ کئی عشروں تک فراموش نہیں کیے جاسکیں گے۔ سیاست انتہائی کڑوی کسیلی اور بدذائقہ ہوچکی ہے۔ اگر یہ مزید ’’بے سوادی‘‘ ہوگئی تو عوام اس سے مکمل پرہیز کرنے لگیں گے۔ ویڈیو اور آڈیوز اس طرح ریلیز ہو رہی ہیں جیسے کسی زمانے میں عطااللہ نیازی کی کیسٹیں ریلیز ہوتی تھیں۔ ان میں فرق یہ ہے کہ عطااللہ نیازی کی کیسٹیں سن کر لوگ ’’سواد‘‘ لیتے تھے لیکن سیاسی آڈیوز اور ویڈیو دیکھ اور سن کر لوگوں کے منہ ’’بے سوادے‘‘ ہورہے ہیں۔ موجودہ سیاسی گھسمان میں چہرے بے نقاب ہو رہے ہیں۔ بظاہر ایک دوسرے کے ہمدرد اور خیر خواہ دکھائی دینے والے بھی اپنے ’’بہی خواہوں‘‘ پر اعتبار نہیں کر رہے ‘ زمان پارک میں ہونے والے آپریشن کے نتیجے میں عمران خان پر بھی بہت کچھ آشکار ہوچکا ہے۔ شب و روز قیمتی مشوروں سے نوازنے والوں کی ’’اصلیت‘‘ کھل کر عمران خان پر واضع ہوچکی ہے۔ آپریشن کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے چند ہی عہدیدار زمان پارک میں پائے گئے جبکہ پی ٹی آئی کے سابق وفاقی و صوبائی وزراء اور ممبران قومی و صوبائی اسمبلی کی اکثریت ٹی وی چینلز یا پھر سوشل میڈیا پر ہی اپنی حاضری لگواتے رہے۔ بالخصوص سابق صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان کی ’’انٹری‘‘ دیتے ہوئے بلکہ ’’انٹری‘‘ ڈالتے ہوئے ان کی جو ویڈیو سوشل میڈیا پر وائر ہوئی ہے اس میں وہ رکشے میں بیٹھ کر زمان پارک جانے کا ’’چہاکا‘‘ دے رہے ہیں لیکن چار پانچ بار ’’پھٹ پھٹ‘‘ کے بعد رکشے کی آواز آنا بند ہوگئی۔ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب اور ’’نویں نویں‘‘ صدر پاکستان تحریک انصاف کی آپریشن کے دوران غیر حاضری بھی سیاسی حلقوں میں زیر بحث ہے۔ کہا جارہا ہے کہ وہ ’’میڈیکل لیو‘‘ یعنی بیماری کی وجہ سے چھٹی پر تھے۔ عمران خان جہاں دبائو کا شکار رہے وہاں ان کی دیگر امور پر بھی گہری نظر رہی۔ جن لوگوں نے اقتدار کی ’’پینگ‘‘ کے ’’بلارے‘‘ لیے ان کی غیر حاضری کا عمران خان نے سخت نوٹس لیا ہے۔ جیسے ہی لاہور ہائی کورٹ نے آپریشن روکنے کے احکامات صادر کیے انہوں نے پاکستان تحریک انصاف کے تمام سابقہ ممبران اور ٹکٹ کے خواہشمند امیدواروں کو یہ پیغام بھجوایا کہ اگر انہوں نے ٹکٹ لینا ہے تو بلاتاخیر زمان پارک پہنچیں۔ یہ پیغام موصول ہونا تھا کہ گھروں میں بیٹھ کر ’’انٹری‘‘ ڈ النے والوں کی دوڑیں لگ گئیں۔ ذرائع کے مطابق آپریشن کے دوران بظاہر عمران خان کے ’’سجے کھبے‘‘ دکھائی دینے والے چہرے بھی مبینہ طور پر کہیں نہ کہیں رابطوں میں تھے۔ حتیٰ کہ یہ دعویٰ بھی کیا جارہا ہے کہ انہوں نے آئندہ کے لئے اپنے ’’معاملات‘‘ بھی کسی حد تک طے کرلیے ہیں اور وہ اس انتظار میں ہیں کہ کب عمران خان کو راستے سے ہٹایا یا اندر کیا جاتا ہے۔ آپریشن کے دوران درجنوں پولیس اہلکاروں اور پی ٹی آئی کے کارکنوں کے علاوہ سینکڑوں شہری بھی زخمی ہوئے ان کے یہ ’’پھٹ‘‘ تو بھر جائیں گے لیکن ایسے واقعات سے وطن عزیز کے وجود پر جو ’’پھٹ‘‘ لگتے ہیں وہ کب اور کیسے بھریں گے۔ یہ ’’پھٹ‘‘ کوئی ایسا مسیحا بھی بھرسکتا ہے جو نشتر لگانے میں نہیں بلکہ نشتر چلانے کا ماہر ہو۔ ذات اقدس سے یہ امید ہے کہ اس نے جس طرح ماضی میں مملکت خداداد کو بحرانوں سے نکالا ہے وہ اب بھی ایسے اسباب ضرور پیدا کرے گا جس سے کوئی نہ کوئی درمیانی راستہ ضرور نکلے گا۔ ادھر گومگو کی صورتحال میں بائیس کروڑ عوام کی یہ دعا ہے کہ اے نگار وطن تو سلامت رہے

تازہ ترین خبریں

ٹیکس چوری روکنے کیلئے نئے اقدامات، نان فائلرز سے زیادہ وصولی کی تجاویز

ٹیکس چوری روکنے کیلئے نئے اقدامات، نان فائلرز سے زیادہ وصولی کی تجاویز

عمران خان کے گھر سرچ آپریشن کی پولیس درخواست منظور

عمران خان کے گھر سرچ آپریشن کی پولیس درخواست منظور

حکومت کا آڈیو لیکس کمیشن بینچ پر اعتراض،نیا بینچ تشکیل دینے کی استدعا

حکومت کا آڈیو لیکس کمیشن بینچ پر اعتراض،نیا بینچ تشکیل دینے کی استدعا

انتشار پھیلانے والوں کیساتھ مذاکرات نہیں ہوسکتے، وزیراعظم شہبازشریف

انتشار پھیلانے والوں کیساتھ مذاکرات نہیں ہوسکتے، وزیراعظم شہبازشریف

پی ٹی آئی نے جھوٹی پریس کانفرنس کرنے پر عبدالقادر پٹیل کو 10 ارب ہرجانے کا نوٹس بھجوادیا

پی ٹی آئی نے جھوٹی پریس کانفرنس کرنے پر عبدالقادر پٹیل کو 10 ارب ہرجانے کا نوٹس بھجوادیا

مبینہ آڈیو لیکس کی تحقیقات کیلئے تشکیل کمیٹی  عدالت میں چیلنج

مبینہ آڈیو لیکس کی تحقیقات کیلئے تشکیل کمیٹی عدالت میں چیلنج

عمران خان   ناراض ، ڈاکٹر عارف علوی سے بات کرنا چھوڑ دیا

عمران خان ناراض ، ڈاکٹر عارف علوی سے بات کرنا چھوڑ دیا

عالمی مالیاتی ادارے کی آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کیلئے انوکھی شرط سامنے آگئی

عالمی مالیاتی ادارے کی آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کیلئے انوکھی شرط سامنے آگئی

سپیکر ، ڈپٹی سپیکرگلگت بلتستان آمنے سامنے ، سپیکرکیخلاف عدم اعتماد تحریک آج پیش کی جائےگی

سپیکر ، ڈپٹی سپیکرگلگت بلتستان آمنے سامنے ، سپیکرکیخلاف عدم اعتماد تحریک آج پیش کی جائےگی

صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیراعظم شہباز شریف آج کوئٹہ کا دورہ کریں گے

صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیراعظم شہباز شریف آج کوئٹہ کا دورہ کریں گے

فواد چوہدری ، پرویزخٹک ، اسد عمر کو القادر ٹرسٹ کیس میں پیش ہونے کے نوٹس جاری

فواد چوہدری ، پرویزخٹک ، اسد عمر کو القادر ٹرسٹ کیس میں پیش ہونے کے نوٹس جاری

میری پوزیشن اس وقت کمزور ہو گی جب۔۔۔!!!عمران خان نے خود ہی بڑے راز سے پردہ اٹھا دیا

میری پوزیشن اس وقت کمزور ہو گی جب۔۔۔!!!عمران خان نے خود ہی بڑے راز سے پردہ اٹھا دیا

وزیراعظم کسی عدالت کے سامنے جوابدہ نہیں ہیں،عرفان قادر

وزیراعظم کسی عدالت کے سامنے جوابدہ نہیں ہیں،عرفان قادر

نو مئی سانحہ قابل مذمت، پی ڈی ایم منافقت سے کام لے رہی ہے، پی ٹی آئی سینیٹرز

نو مئی سانحہ قابل مذمت، پی ڈی ایم منافقت سے کام لے رہی ہے، پی ٹی آئی سینیٹرز