12:25 pm
قرآن اوررمضان

قرآن اوررمضان

12:25 pm

(گزشتہ سے پیوستہ) یہ زمین اللہ کی عبادت کیلئے مخصوص ہے لہٰذا اس میں باطل سے سودے بازی نہیں کی جاسکتی۔ یہ زمین وہ ہے جہاں اللہ کے نام لینے والے اللہ کے آگے سربسجود ہوتے ہیں،اس کی بڑائی اورکبریائی بیان کرتے ہیں،اس سے اپنی تمام توقعات وابستہ کرتے ہیں،اپنے گناہوں کی معافی طلب کرتے ہیں،اوراسلامی نظام میں اجتماعیت کی روح پھونکتے ہیں۔ یہ واقعہ اس بات کی بھی نشاندہی کرتاہے کہ مسلمان اگر دنیامیں کسی بھی مرحلے میں کامیابی حاصل کریں تووہ مزیداللہ کی بڑائی بیان کرنے والے بن جاتے ہیں،اس کی کمر غرور وتکبر کے محرکات سے اکڑتی نہیں ہے بلکہ مزیدوہ اللہ کے آگے جھک جانے والا بن جاتاہے،اوراس میں انسانوں سے مزید خیرخواہی کے جذبات ابھرتے ہیں۔ یہ تین واقعات بھی ہمیں اسی جانب متوجہ کرتے ہیں کہ قرآن کے استقبال میں اپنے باطن وظاہرمیں وہ محرکات پیداکرلیے جائیں اور ان چیزوں پرہم عمل پیراہوجائیں جن کے اختیارکے نتیجہ میں ہمیں کامیابی لازمی حاصل ہوگی، انشااللہ
آج اگرہم یہ سمجھتے ہیں کہ اپنی بقاوتحفظ کیلئے ان اقدامات کی ضرورت ہے جودنیامیں رواج پاچکے ہیں تویہ نہ صرف ہماری کم عقلی ہوگی بلکہ دین کی تعلیمات سے دوری بھی نمایاں کرے گی۔ علمی میدان میں ترقی،معاشی میدان میں ترقی، عورتوں کی آزادی اوربالا دستی،صنعت وحرفت میں پیش قدمی،سائنس وٹیکنالوجی میں ایجادات اور دریافتیں، چانداور مریخ پرقلابیں،یہ اوران جیسے تمام نعروں میں اس وقت تک کوئی دم نہیں ہے جب تک کہ وہ اسلام کے سانچے میں نہ ڈھلے ہوئے ہوں۔ہم دینی مدارس کھولتے ہیں، کلمہ اور نمازکی تبلیغ کرتے ہیں،فسق وفجورکے خلاف وعظ وتلقین کرتے ہیں، اورگمراہ فرقوں کے خلاف مورچے لگاتے ہیں، حاصل؟حاصل یہ کہ بس جس رفتارسے دین مٹ رہاہے اورمسلمانوں کی عملی زندگی سے دور ہوتا جا رہا ہے اس کے مٹنے میں ذرا سستی آجائے اورزندگی کو سانس لینے کیلئے ذراکچھ دن اورمل جائیں لیکن یہ امیدکبھی نہیں کی جاسکتی کہ اللہ کادین غالب آ جائے یا اللہ کاکلمہ عوام الناس کے دلوں کی دھڑکن بن جائے۔پھریہ خیال کہ موجودہ نظام توان ہی بنیادوں پرقائم رہے، مگر اخلاق، معاشرت، معیشت،نظم ونسق یا سیاست کی موجودہ خرابیوں میں سے کسی کی اصلاح ہو جائیگی، تویہ بھی کسی تدبیرسے ممکن نہیں کیونکہ حقیقت یہ ہے کہ موجودہ نظام زندگی کی بنیادی خرابیوں کی آفریدہ اورپروردہ ہیں اور ہر خرابی کو دوسری بہت سی خرابیوں کاسہارا مل رہا ہے۔ ایسے حالات میں ایک جامع فسادکورفع کرنے کیلئے جامع پروگرام ناگزیرہے،جوجڑسے لیکر شاخوں تک پورے توازن کے ساتھ اصلاح کاعمل جاری کرے۔وہ کامل پروگرام کیا ہے؟ اس سے قبل یہ سوال اہم بن جاتاہے کہ آپ فی الواقع چاہتے کیاہیں؟اس موقع پرمیں یہ بتا دینا چاہتا ہوں کہ یہ اسلام اورجاہلیت کا ملاجلا مرکب، جواب تک ہمارانظام حیات بناہواہے،زیادہ دیر تک نہیں چل سکتا۔یہ اگرچلتارہا تودنیامیں بھی ہماری کامل تباہی کاموجب ہوگااورآخرت میں بھی! اب رہایہ سوال کہ یکسوکیسے ہواجائے؟اس کیلئے اس بات کا جائزہ لیناضروری ہے کہ وہ کون لوگ ہیں جواسلام کوحقیقی معنوں میں اختیار کرنے کے قائل ہیں اورکون ہیں جوفکرِاسلامی کو ’’مغربی اجتہاد‘‘کی روشنی میں پسندکرتے ہیں۔ یعنی یہ کہ ایک گروہ،وہ ہوگاجواسلام کوعالم انسانیت کی کامیابی،خیروفلاح اورامن وسکون کا ذریعہ سمجھتے ہوئے فکرِاسلامی کوزندگی کے ہر مرحلے میں قائم کرنے کاقائل ہے اور دوسرا گروہ، وہ جواسلام کوموجودہ زمانے میں قابلِ عمل نہیں سمجھتااورچاہتاہے کہ کچھ ترمیمات کے ساتھ اس کواختیارکیاجائے تاکہ انسانوں کی خوشنودی حاصل کی جا سکے۔جس کے نتیجے میں دنیاکی وہ ساری ترقیات حاصل ہوجائیں جو ایک مادہ پرست ذہن اورایک مادہ پرست معاشرے کی چاہت ہیں۔وہ لوگ جواسلام کواسلامی نظامِ حیات کی شکل میں نہ صرف اختیارکرتے ہیں بلکہ قائم بھی کرناچاہتے ہیں،ان کیلئے لازم ہوگاکہ اسلام اور غیراسلام کی اس آمیزش کو،جسے صدیوں کی روایات نے پختہ کررکھاہے،تحلیل کریں اور قدامت کے اجزاکوالگ کرکے خالص اسلام کے اس جوہرکولے لیں،جوقرآن وسنت کے معیار پر جوہر اسلام ثابت ہو۔ظاہرہے کہ یہ کام ہمارے ان گروہوں کی مزاحمت اورسخت مزاحمت کے بغیر نہیں ہوسکتا جو قدامت کے کسی نہ کسی جزکے ساتھ گہری وابستگی رکھتے ہیں۔اس کیلئے یہ بھی ضروری ہے کہ ہم مغرب کی حقیقی تمدنی وعلمی ترقیات کواس کے فلسف حیات اور انداز فکر اور اخلاق ومعاشرت کی گمراہیوں سے الگ کر دیں اور پہلی چیزکولے کردوسری چیزکے بالکلیہ اپنے ہاں سے خارج کردیں۔ ظاہرہے کہ اسے ہمارے وہ گروہ برداشت نہیں کرسکتے،جنہوں نے خالص مغربیت کو، اسلام کے کسی نہ کسی مغربی ایڈیشن کواپنا دین بنا رکھاہے۔پھراسی کے ساتھ یہ کام ایک انتہائی منظم قوت کی شکل میں ابھرے۔اپنے گروہی ومسلکی اختلافات کوختم کرتے ہوئے لوگ اس میں جوق درجوق شامل ہوں،اورایک ہمہ گیر سیلاب کی مانندزندگی کے ہرشعبہ پرچھا جائیں۔ ٹھیک اسی طرح جس طرح مغربی تہذیب اٹھی اور چہارجانب چھاتی چلی گئی۔اس سب کیلئے نہ صرف بلند حوصلوں کی ضرورت ہوگی بلکہ مضبوط سیرت اور صالح اخلاق اور مستحکم ارادے کے انسان درکار ہیں۔ سوال یہ ہے کہ کیامیں اورآپ خودکواس کیلئے تیار پاتے ہیں یاپھریہ کہ تیارکرنے کاحوصلہ رکھتے ہیں۔یہ وہ کام ہے جوبنایکسوئی کے ہوہی نہیں سکتااوریہی رمضان المبارک کاپیغام ہے جس کاہم استقبال کرناچاہتے ہیں۔ (جاری ہے)


تازہ ترین خبریں

نئی حلقہ بندیاں اور ردوبدل مسترد، اے این پی کا عدالت جانے کا اعلان

نئی حلقہ بندیاں اور ردوبدل مسترد، اے این پی کا عدالت جانے کا اعلان

بلوچستان کے حالات خراب کرنے میں بھارت ملوث ہے،غفورحیدری

بلوچستان کے حالات خراب کرنے میں بھارت ملوث ہے،غفورحیدری

امریکی   موقف میں  تبدیلی نہیں آئی،پاکستان  منصفانہ الیکشن کی حمایت   کرتے ہیں ، میتھیو ملر

امریکی موقف میں تبدیلی نہیں آئی،پاکستان منصفانہ الیکشن کی حمایت کرتے ہیں ، میتھیو ملر

استور ضمنی الیکشن  ،پی ٹی آئی کے خورشید خان نے میدان مار لیا

استور ضمنی الیکشن ،پی ٹی آئی کے خورشید خان نے میدان مار لیا

فل کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیخلاف  سماعت  3 اکتوبر کو ہوگی

فل کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیخلاف سماعت 3 اکتوبر کو ہوگی

پنجاب میں آشوب چشم کا وائرس آؤٹ آف کنٹرول ، لاکھوں متاثر

پنجاب میں آشوب چشم کا وائرس آؤٹ آف کنٹرول ، لاکھوں متاثر

عید میلاد النبی کی اصل خوشی نبی کریم ﷺ کی سنت پر عمل کرنے میں ہے، محسن نقوی

عید میلاد النبی کی اصل خوشی نبی کریم ﷺ کی سنت پر عمل کرنے میں ہے، محسن نقوی

ہنگو کی نماز جمعہ کے دوران مسجد میں دھماکا، متعدد افراد زخمی

ہنگو کی نماز جمعہ کے دوران مسجد میں دھماکا، متعدد افراد زخمی

مستونگ  دھماکا ، کتنے افراد شہید اورکتنے زخمی ہو گئے؟؟؟  تمام تازہ ترین تفصیلات جانیں خبر

مستونگ دھماکا ، کتنے افراد شہید اورکتنے زخمی ہو گئے؟؟؟ تمام تازہ ترین تفصیلات جانیں خبر

چھ ملکی وویمن فٹ بال ٹورنامنٹ،پاکستان نےلاؤس کو ہرا کرپانچویں پوزیشن حاصل کرلی

چھ ملکی وویمن فٹ بال ٹورنامنٹ،پاکستان نےلاؤس کو ہرا کرپانچویں پوزیشن حاصل کرلی

اے این ایف کی  کارروائیاں،2 من سے زائد منشیات برآمد

اے این ایف کی کارروائیاں،2 من سے زائد منشیات برآمد

ملکی  زرمبادلہ کے  ذخائر 13 ارب 16 کروڑ  ڈالر  رہ  گئے

ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 13 ارب 16 کروڑ ڈالر رہ گئے

صدر مملکت   اور نگران وزیراعظم  کی جشن میلاد نبی ؐ پر  امت مسلمہ کو مبارکباد

صدر مملکت اور نگران وزیراعظم کی جشن میلاد نبی ؐ پر امت مسلمہ کو مبارکباد

ملک بھر میں جشن عید میلاد النبی مذہبی عقیدت و احترام سے منایا جا رہا ہے ،وفاقی دارلحکومت میں 31  توپوں کی سلامی

ملک بھر میں جشن عید میلاد النبی مذہبی عقیدت و احترام سے منایا جا رہا ہے ،وفاقی دارلحکومت میں 31 توپوں کی سلامی