12:38 pm
پشار،بدترین گستاخ کو سزائے موت

پشار،بدترین گستاخ کو سزائے موت

12:38 pm

سوشل میڈیا پر مقدس ہستیوں کی توہین پر مبنی بدترین گستاخانہ مواد کی تشہیر کرنے والے نویں مجرم کو ٹرائل کورٹ نے آئین و قانون کے مطابق سزائے موت سنا دی ہے،گزشتہ جمعہ یعنی 24 مارچ 2023 ء کو انسداد دہشت گردی عدالت نمبر تین پشاور کے فاضل جج محمد عادل خان نے زیر حراست ملعون محمد ذیشان کو توہین رسالت کا جرم ثابت ہونے پر تعزیرات پاکستان کی دفعہ 295 سی کے تحت سزائے موت سنائی، مذکورہ ملعون کو توہین ذات باری تعالیٰ، توہین صحابہ،توہین اہل بیت و توہین شعائر اسلام کے ارتکاب پر تعزیرات پاکستان،انسداد دہشت گردی ایکٹ اور انسداد سائبر کرائم ایکٹ کی متعلقہ دفعات کے تحت مجموعی طور پر تئیس سال قید اور بارہ لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی گئی ہے‘ ملعون سید محمد ذیشان سے پہلے ملعون عبدالوحید عرف ایاز نظامی،ملعون رانا نعمان رفاقت، ملعون ناصر احمد سلطانی،ملعون قیصر ایوب، ملعون امون ایوب،ملعون ظفر بھٹی،ملعون ثنااللہ اور ملعونہ عنیقہ عتیق کو بھی متعلقہ عدالتیں سوشل میڈیا پر مقدس ہستیوں بالخصوص توہین رسالت پر مبنی بدترین گستاخانہ مواد کی تشہیری مہم میں ملوث ہونے پر سزائے موت سنا چکی ہیں،سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیری مہم میں ملوث ملعونوں کے خلاف آئینی و قانونی جدوجہد کرنے والی تنظیم تحریک تحفظ ناموس رسالت ﷺ پاکستان کے ذرائع کے مطابق سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر میں ملوث ہونے پر انسداد دہشت گردی عدالت پشاور سے سزائے موت پانے والے مجرم سید محمد ذیشان کا تعلق ضلع مردان کے علاقے میاں بیرا طورو کے ایک مذہبی گھرانے سے ہے۔
مذکورہ مجرم کو ایف آئی اے کے انسداد دہشت گردی ونگ نے اکتوبر 2021 ء کو گرفتار کیا تھا۔مذکورہ مجرم کے خلاف مقدمہ تلہ گنگ سے تعلق رکھنے والے محمد سعید کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا‘ مذکورہ مجرم واٹس ایپ گروپس اور ٹمبلر میں مقدس ہستیوں و شعائر اسلام کی توہین پر مبنی بدترین گستاخانہ مواد کی تشہیر کرتا تھا… مذکورہ مجرم کا ٹرائل تقریباً ڈیڑھ سال تک انسداد دہشت گردی عدالت پشاور میں چلا۔ جہاں مدعی مقدمہ کی طرف سے ابرار حسین ایڈووکیٹ بطور وکیل فاضل عدالت میں پیش ہوتے رہے،ڈیڑھ سال تک جاری رہنے والے ٹرائل کے نتیجے میں تمام تر ناقابل تردید شواہد کی روشنی میں فاضل عدالت نے… مذکورہ مجرم کو سزائے موت سمیت دیگر سزائیں سنائی ہیں، مذکورہ ملعون کو کسی بھی آئینی و قانونی فورم سے کوئی ریلیف نہیں مل سکتا،جلد یا بدیر،مذکورہ ملعون سمیت سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر میں ملوث تمام ملعونوں کی سزائے موت پر عملدرآمد بھی ضرور ہوگا۔ سوشل میڈیا پر مقدس ہستیوں کی توہین پر مبنی بدترین گستاخانہ مواد کی جس تشہیری مہم کا آغاز 2016 ء کے آخر میں فیس بک کے ذریعے مٹھی بھر ملعونوں نے کیا تھا،آج اس کا حصہ بدقسمتی سے مسلمان گھرانوں سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد بھی بن چکے ہیں‘ یہ دعویٰ میرا نہیں بلکہ یہ انکشاف ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے روبرو کیا تھا ،کہ سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر میں ملوث مجرمان کی تعداد لاکھوں میں ہے، یہ صورتحال ہر مسلمان کے لئے لمحہ فکریہ ہے، سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیری مہم کا آغاز 2016 ء میں جب بھینسا، روشنی، موچی، مچھر‘جگن ،جیسے پیجز کے ذریعے ہوا تھا،اس کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کی گئی پٹیشن پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے اس وقت کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ایک جے آئی ٹی قائم کرنے کا حکم دیا تھا،جس نے سوشل میڈیا پر جاری گستاخانہ مواد کی تشہیر میں ملوث مجرمان کا سراغ لگا کر ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنی تھی،اس جے آئی ٹی میں تمام انٹیلی جنس ایجنسیز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نمائندگی تھی،اس جے آئی ٹی کی تحقیقات کے نتیجے میں ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ اسلام آباد میں درج ہونے والے مقدمہ نمبر 07/2017 میں کل آٹھ مجرمان کو نامزد کیا گیا تھا کہ جو سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر میں ملوث تھے‘ان آٹھ مجرمان میں سے چار مجرمان قانون کی گرفت میں آگئے تھے‘جن میں سے تین مجرمان کو توہین رسالت پر مبنی گستاخانہ مواد کی تشہیر کا جرم ثابت ہونے پر سزائے موت جبکہ ایک مجرم کو توہین ذات باری کے ارتکاب کا جرم ثابت ہونے پر دس سال قید کی سزا سنائی جاچکی ہے‘ ان کے علاوہ دیگر چار مجرمان قانون کی گرفت میں آنے سے پہلے بیرون ملک فرار ہونے میں کامیاب ہو چکے تھے۔یہاں یہ سوال قابل ذکر اور قابل غور ہے کہ2017 ء میں ہائیکورٹ کے حکم پر بننے والی اعلی سطحی جے آئی ٹی نے اگر صرف آٹھ ہی ایسے مجرمان کی نشاندہی کی تھی،جو سوشل میڈیا پر بدترین گستاخانہ مواد کی تشہیر میں ملوث تھے تو اس کا مطلب اس وقت سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر میں ملوث مجرمان کی تعداد انتہائی محدود تھی‘چند مجرمان سے تعداد اگر آج لاکھوں مجرمان تک پہنچ گئی ہے تو اس کا ذمہ دار کون ہے؟بلاشبہ اس کا ذمہ دار پھر ایف آئی اے اور پی ٹی اے ہے کہ جن کی غفلت،لاپرواہی اور بروقت فرائض کی عدم ادائیگی کی وجہ سے سوشل میڈیا پر جاری گستاخانہ مواد کی تشہیری مہم آج اس دور کا سب سے بڑا جدید فتنہ بن چکا ہے کہ جو ہماری نوجوان نسل کی دنیا و آخرت کو تباہ و برباد کررہا ہے‘آج یہ فتنہ اس حدتک خطرناک ہو چکا ہے کہ اس سے مسلمان گھرانے،یہاں تک کہ مذہبی گھرانے بھی متاثر ہونے لگے ہیں۔ایف آئی اے اور پی ٹی اے اب اگر سوشل میڈیا پر جاری بدترین گستاخانہ مواد کی تشہیری مہم کے سدباب میں ناکام ہو رہی ہے تو انہیں بری الذمہ نہیں کیا جاسکتا ۔مقدس ترین ہستیوں اور شعائر اللہ کی گستاخیاں نہ معمولی بات ہے اور نہ معمولی جرم،نہ یہ محض فرقہ واریت ہے اور نہ ہی یہ کسی خاص گروہ کے ساتھ مختص ہے،بلکہ پاکستانی عدالتوں میں توہین رسالت،توہین صحابہ کے مرتکب ملعونوں کے خلاف مقدمات لڑنے والی تنظیم تحریک تحفظ ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کے ذرائع کے مطابق اس وقت تک دو سو کے لگ بھگ جن گستاخوں کو مکمل ثبوتوں کے ساتھ ایف آئی اے نے گرفتار کیا ہے،ان میں لبرل ، سیکولر،ملحداور نام نہاد مذہبی بھی شامل ہیں،دکھ کی بات یہ ہے کہ ابھی تک مذہب پسندوں کی اکثریت سوشل میڈیا پہ جاری مقدس ترین ہستیوں کے خلاف ناپاک گستاخانہ مہم کے جدید فتنے سے غافل نظر رہی ہے،جسے کسی المیے سے کم قرار نہیں دیا جاسکتا ،ورنہ ایک اسلامی نظریاتی مملکت کی معزز عدالت کے کٹہرے میں ایف آئی اے سائبرکرائم ونگ کے اعلیٰ افسر کا یہ بیان کہ‘ سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد شیئر کرنے والوں کی تعداد لاکھوں میں ہے،مذہب پسندوں بالخصوص تمام مسالک کے علما کرام کی نیندیں اڑانے کے لئے کافی ہونا چاہئے تھا۔

تازہ ترین خبریں

جناح ہائوس حملہ کیس میں اہم پیشرفت،ڈاکٹر یاسمین راشد کو مقدمے سے ڈسچارج کردیاگیا

جناح ہائوس حملہ کیس میں اہم پیشرفت،ڈاکٹر یاسمین راشد کو مقدمے سے ڈسچارج کردیاگیا

پرویز الٰہی کو اربوں روپے کی کرپشن پر گرفتارکیا،میاں جاوید لطیف

پرویز الٰہی کو اربوں روپے کی کرپشن پر گرفتارکیا،میاں جاوید لطیف

سپریم کورٹ کی آئندہ ہفتے کیلئےججز روسٹراور کاز لسٹ جاری

سپریم کورٹ کی آئندہ ہفتے کیلئےججز روسٹراور کاز لسٹ جاری

حکومت کا ظلم مزید برداشت نہیں کریں گی،رہنما پی ٹی آئی خواتین

حکومت کا ظلم مزید برداشت نہیں کریں گی،رہنما پی ٹی آئی خواتین

بزدار روحانی طریقے سے وزیراعلیٰ بنے کبھی سیاست تو کی ہی نہیں  تھی ، منظور وسان

بزدار روحانی طریقے سے وزیراعلیٰ بنے کبھی سیاست تو کی ہی نہیں تھی ، منظور وسان

پی ٹی آئی میں پت جھڑ کا سلسلہ جاری،مزید تین ارکان  ساتھ چھوڑگئے

پی ٹی آئی میں پت جھڑ کا سلسلہ جاری،مزید تین ارکان ساتھ چھوڑگئے

وزیر اعظم شہباز شریف کا 2روزہ دورہ  ترکیہ ، انقرہ پہنچ گئے،آج اہم ملاقاتیں متوقع

وزیر اعظم شہباز شریف کا 2روزہ دورہ ترکیہ ، انقرہ پہنچ گئے،آج اہم ملاقاتیں متوقع

چوہدری پرویز الہیٰ کو نے ایک اور مقدمہ میں گرفتار کر لیا گیا

چوہدری پرویز الہیٰ کو نے ایک اور مقدمہ میں گرفتار کر لیا گیا

سیاسی ومعاشی استحکام کیلئےنوازشریف جلد واپس آرہے ہیں،  مریم اورنگزیب

سیاسی ومعاشی استحکام کیلئےنوازشریف جلد واپس آرہے ہیں، مریم اورنگزیب

سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا سیاست سے دستبردار ہونے کا اعلان

سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا سیاست سے دستبردار ہونے کا اعلان

پارلیمنٹ لاجز میں رہائش پذیر رکن اسمبلی کو گیس کا بھاری بھرکم بل بھیجنے کا انکشاف

پارلیمنٹ لاجز میں رہائش پذیر رکن اسمبلی کو گیس کا بھاری بھرکم بل بھیجنے کا انکشاف

سینیٹ قائمہ کمیٹی توانائی میں مارشل لاکی بازگشت،سینیٹر سیف اللہ ابڑو افسران پربرہم

سینیٹ قائمہ کمیٹی توانائی میں مارشل لاکی بازگشت،سینیٹر سیف اللہ ابڑو افسران پربرہم

وزیر اعظم شہباز شریف کا  دورہ ترکیہ،  قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ملتوی کردیا گیا۔

وزیر اعظم شہباز شریف کا دورہ ترکیہ، قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ملتوی کردیا گیا۔

پاکستان میں سالانہ دو کے ٹو  پہاڑ کے مساوی پلاسٹک کا کچرا پیدا ہو رہا ہے، شیریں رحمان  

پاکستان میں سالانہ دو کے ٹو  پہاڑ کے مساوی پلاسٹک کا کچرا پیدا ہو رہا ہے، شیریں رحمان