12:20 pm
رانا ثناء اللہ کیاچاہتے ہیں؟

رانا ثناء اللہ کیاچاہتے ہیں؟

12:20 pm

ہمارا ملک جس سیاسی ومعاشی بحران سے گزررہاہے ‘ اس پر تبصرہ لاحاصل ہے‘ کیونکہ پاکستان کا ہرباشعور فرد یہ جانتاہے کہ ملک ایک ایسے دورائے پر کھڑا ہوگیاہے جہاں اگر موجودہ حکومت نے عقل کی روشنی میں صبروتحمل کے ساتھ حالات کو ٹھیک کرنے کی کوشش نہیں کی تو سب کچھ ہاتھ سے نکل جائے گا۔اس ضمن میں مجھے رانا ثناء اللہ کی ذہنی کیفیت پر تعجب ہونے کے ساتھ افسوس بھی ہورہاہے ‘ گزشتہ ہفتے انہوں نے یہ کہاتھا کہ اگر انتخابات ہوبھی جاتے ہیں تو ہم ان کے نتائج کو تسلیم نہیں کریں گے۔ اس کا واضح مقصد یہ تھا کہ ہم نہ تو آئین اور نہ ہی جمہوری اقدار پر یقین رکھتے ہیں انتخائی نتائج کو تسلیم نہ کرنے کاصاف مقصد یہ ہے کہ عوام کی رائے کو تسلیم نہ کیاجائے بلکہ عوام کی رائے کو کوئی اہمیت نہ دی جائے ۔ حالانکہ الیکشن عوام کی سوچ کے ساتھ ان کے ملک کی ترقی سے متعلق خیالات کی عکاسی کرتے ہیں۔ لیکن رانا ثناء اللہ آئین‘ قانون اور الیکشن کی اہمیت کو تسلیم نہیں کررہے ہیں بلکہ شدید غصے میں آکر یہ کہہ رہے ہیں کہ ’’انتخابی نتائج کو تسلیم نہیں کریں گے‘‘۔ یعنی اس کا بھی مقصد ہوا کہ ایسا نہ کرنے کی صورت میں انارکی پھیلے گی اور ملک مزید عدم استحکام اورمعاشی بدحالی کی جانب جائے گا۔
رانا ثناء اللہ کا دوسرا بیان جس سے پورے پاکستان کو ورطہ حیرت میں ڈال دیاہے‘ وہ یہ ہے کہ ’’ یا ہم رہیں گے یا عمران خان‘‘ دونوںمیں سے ایک رہے گا۔ ان کے اس بیان سے یہ ظاہرہورہاہے کہ وزیرداخلہ کس حد تک عمران خان اور ان کی پارٹی سے نفرت کررہے ہیں۔ ان کا یہ بیان criminal act کے زمرے میں آتاہے‘ بلکہ سپریم کورٹ کو اس بیان کے سلسلے میں وزیرداخلہ کا احتساب کرتے ہوئے انہیں سپریم کورٹ میں طلب کرناچاہیے۔ کیونکہ اس بیان سے ان عناصر کی حوصلہ افزائی ہورہی ہے۔ جو عمران خان کو قتل کرناچاہتے ہیں۔ ویسے جس وزیر آباد میں عمران خان پرجو قاتلانہ حملہ ہوا تھا اس سے متعلق کچھ لوگوں پر الزام لگایا گیا تھا جس میں رانا ثناء اللہ کا نام بھی شامل ہے۔ تاہم سوال یہ پیدا ہوتاہے کہ وزیرداخلہ کو اس قسم کی دھمکی آمیزبیان دینے کیلئے انہیں کس نے اکسایاہے۔ شنید ہے کہ نوازشریف لندن میں بیٹھ کر اور مریم صفدر ملک میں بیٹھ کر رانا ثنا اللہ کو استعمال کرتے ہوئے ایسے بیانات دلوارہے ہیں جس سے پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کے درمیان نفرتوں میں مزید اضافہ ہوسکے جو اس ملک میں مزید افراتفری پھیلانے کا باعث بن سکتاہے۔ ویسے بھی یہاں یہ بات نہیں بھولنی چاہیے کہ رانا ثناء اللہ پر طاہرالقادری کے کارکنوں پر قتل کرنے کا الزام ہے اور معاملہ عدالت میں زیرسماعت ہے۔ گلوبٹ بھی ان ہی کے اشارے پر کام کیاکرتاتھا‘ اس نے بھی کتنے معصوم لوگوں کی جانیں لی ہیں۔ دوسری طرف رانا ثنا اللہ نے کہاہے کہ میں نے پی ٹی آئی کے سلسلے میں یہ بیان اس لئے دیاہے کہ عمران خان بھی اپنے جلسوں میں ہمیں دھمکیاں دیتاہے۔ بلکہ یہاں تک کہاہے کہ اقتدار میں آنے کے بعد کچھ لوگوں کو تختہ دار پر لٹکادوں گا۔ انہیں نہیں چھوڑو ں گا۔ نیزیہ تمام لوگ چور اور ڈاکو ہیں۔ یقینا عمران خان نے اپنے جلسوں میں ایسے تبصرے کئے ہیں لیکن یہ سیاسی بیانات تھے‘ سیاسی جلسوں میں اس قسم کے بیانات دینا ایک عام سی بات ہے۔ تاہم عمرا ن خان کو چاہیے کہ وہ آئندہ ا س قسم کے اشتعال انگیز بیانات دینے سے گریز کریں‘ ورنہ سیاسی عدم استحکام مزید بڑھے گا۔ جواس ملک کی سالمیت کیلئے بدشگون ثابت ہوگا۔ تاہم وزیرداخلہ راناثناء اللہ نے جس طرح اپنے مخالفین کو دھمکی دی ہے ‘وہ ہر لحاظ سے جمہوری اقتدار اور آئین کے خلاف ہے۔ ان کے اس شعلہ انگیز جذباتی بیان نے جہاں عوام کو حیرت میں ڈال دیاہے کہ دیں ان کی پارٹی کے سینئر رہنما ان کے ان خیالات سے اتفاق نہیںکرتے ہیں۔ ان کے دھمکی آمیز بیان نے اپوزیشن (پی ٹی آئی) کے درمیان آئندہ کسی بھی قسم کے مفاہمتی سیاسی دروازہ بند کردیاہے‘ میرے خیال کے مطابق مجھے ایسا محسوس ہورہاہے کہ کچھ عناصر جو پاکستان کے اندر موجودہیں اور باہر بھی پاکستان میںخانہ جنگی کراناچاہتے ہیں ۔ دراصل رانا ثناء اللہ کے اس دھمکی آمیز بیان سے یہ ظاہرہورہاہے کہ پی ڈی ایم عمران خان کو قتل کراناچاہتی ہے۔ تاکہ ان کی عدم موجودگی میں ہونے والے عام انتخابات میں کامیابی کویقینی بنایاجاسکے ۔ خودعمران خان نے باقاعدہ کئی بار یہ کہاہے کہ وزیر آباد کے واقعے کے بعدان کو قتل کرانے کی منصوبہ بندی ختم نہیں ہوئی ہے بلکہ جاری ہے۔ اگر دوبار ہ عمران خان پر رانا ثنا اللہ کے بیان سے ان پر خدانخواستہ قاتلانہ حملہ ہوتاہے اور وہ ہلاک ہوجاتے ہیں تو پھر پاکستان میں جوآگ لگے گی وہ بھجائی نہ جاسکے گی۔ ذرا سوچیئے! باطل سے دبنے والے اے آسماں نہیں ہم سو بار کرچکا ہے تو امتحان ہمارا

تازہ ترین خبریں

جناح ہائوس حملہ کیس میں اہم پیشرفت،ڈاکٹر یاسمین راشد کو مقدمے سے ڈسچارج کردیاگیا

جناح ہائوس حملہ کیس میں اہم پیشرفت،ڈاکٹر یاسمین راشد کو مقدمے سے ڈسچارج کردیاگیا

پرویز الٰہی کو اربوں روپے کی کرپشن پر گرفتارکیا،میاں جاوید لطیف

پرویز الٰہی کو اربوں روپے کی کرپشن پر گرفتارکیا،میاں جاوید لطیف

سپریم کورٹ کی آئندہ ہفتے کیلئےججز روسٹراور کاز لسٹ جاری

سپریم کورٹ کی آئندہ ہفتے کیلئےججز روسٹراور کاز لسٹ جاری

حکومت کا ظلم مزید برداشت نہیں کریں گی،رہنما پی ٹی آئی خواتین

حکومت کا ظلم مزید برداشت نہیں کریں گی،رہنما پی ٹی آئی خواتین

بزدار روحانی طریقے سے وزیراعلیٰ بنے کبھی سیاست تو کی ہی نہیں  تھی ، منظور وسان

بزدار روحانی طریقے سے وزیراعلیٰ بنے کبھی سیاست تو کی ہی نہیں تھی ، منظور وسان

پی ٹی آئی میں پت جھڑ کا سلسلہ جاری،مزید تین ارکان  ساتھ چھوڑگئے

پی ٹی آئی میں پت جھڑ کا سلسلہ جاری،مزید تین ارکان ساتھ چھوڑگئے

وزیر اعظم شہباز شریف کا 2روزہ دورہ  ترکیہ ، انقرہ پہنچ گئے،آج اہم ملاقاتیں متوقع

وزیر اعظم شہباز شریف کا 2روزہ دورہ ترکیہ ، انقرہ پہنچ گئے،آج اہم ملاقاتیں متوقع

چوہدری پرویز الہیٰ کو نے ایک اور مقدمہ میں گرفتار کر لیا گیا

چوہدری پرویز الہیٰ کو نے ایک اور مقدمہ میں گرفتار کر لیا گیا

سیاسی ومعاشی استحکام کیلئےنوازشریف جلد واپس آرہے ہیں،  مریم اورنگزیب

سیاسی ومعاشی استحکام کیلئےنوازشریف جلد واپس آرہے ہیں، مریم اورنگزیب

سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا سیاست سے دستبردار ہونے کا اعلان

سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا سیاست سے دستبردار ہونے کا اعلان

پارلیمنٹ لاجز میں رہائش پذیر رکن اسمبلی کو گیس کا بھاری بھرکم بل بھیجنے کا انکشاف

پارلیمنٹ لاجز میں رہائش پذیر رکن اسمبلی کو گیس کا بھاری بھرکم بل بھیجنے کا انکشاف

سینیٹ قائمہ کمیٹی توانائی میں مارشل لاکی بازگشت،سینیٹر سیف اللہ ابڑو افسران پربرہم

سینیٹ قائمہ کمیٹی توانائی میں مارشل لاکی بازگشت،سینیٹر سیف اللہ ابڑو افسران پربرہم

وزیر اعظم شہباز شریف کا  دورہ ترکیہ،  قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ملتوی کردیا گیا۔

وزیر اعظم شہباز شریف کا دورہ ترکیہ، قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ملتوی کردیا گیا۔

پاکستان میں سالانہ دو کے ٹو  پہاڑ کے مساوی پلاسٹک کا کچرا پیدا ہو رہا ہے، شیریں رحمان  

پاکستان میں سالانہ دو کے ٹو  پہاڑ کے مساوی پلاسٹک کا کچرا پیدا ہو رہا ہے، شیریں رحمان