12:37 pm
 دوبم، پٹرولیم کمر توڑ اضافہ، نیب: سارے کالعدم کیس بحال

دوبم، پٹرولیم کمر توڑ اضافہ، نیب: سارے کالعدم کیس بحال

12:37 pm

٭ …ایک دن میں دو بم، عوام پر پٹرول ڈیزل کا ایٹم بم، قیمتیں ساتویں آسمان پر، دوسری طرف قومی سطح کے ڈاکوئوں، لٹیروں پر سپریم کورٹ کا بموں کی ماں، بم کا حملہ! نواز، شہباز، زرداری، عباسی، ڈار سب پر ایک ہفتے کے اندر نئے سرے سے احتساب عدالتوں میں کیس، اربوں کھربوں کی مبینہ لوٹ مار کا احتساب بحال ہو گیاO متاثر افراد 30 روز کے اندر نظرثانی کی درخواست کر سکتے ہیں، فیصلہ کے صرف قانونی یا غیرقانونی ہونے پر بات ہو گی، نئے سرے سے دلائل نہیں دیئے جا سکتےO پٹرول، ڈیزل کی ناقابل مہنگائی سے ہر قسم کے ٹرانسپورٹ کرائے انتہا پر چلے گئے، عام سفر بہت کم ہو جائے گا، ٹیکس کی آمدنی بھی متاثر ہو گیO ملک بھر میں بجلی، گیس چوری، چینی اور سیمنٹ کی ذخیرہ اندوزی کے علاوہ یوریا کھاد اور خوردنی تیل کے بھاری ذخیرے برآمد، زیادہ ذخیرے خیرپور (سندھ) میں پائے گئےO امریکی صدر بائیڈن کے 53 سالہ بیٹے ہنڑ کے خلاف دھوکہ دہی کے فرد جرم عائد، 10 سال قید ہو سکتی ہےO دلچسپ واقعات بلوچستان میں دو میاں بیوی ڈاکٹر سمیع ملک اور فریال بیک وقت دو نزدیکی شہروں جعفر آباد اور نصیر آباد میں ایس ایس پی کے عہدوں پر فائزO کوئٹہ سکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں میں فائرنگ، ایک صوبیدار شہید، تین دہشت گرد ہلاک۔
٭ …سپریم کورٹ کا نیب کے تمام کالعدم مقدمے بحالی کا معاملہ عام آدمی کا نہیں بڑے بڑے سرداروں، جاگیرداروں، صنعتی اژدھوں، خونی شارکوں اور ’جگا‘ ڈاکوئوں کا ہے۔ یہ معاملہ بعد میں پہلے نیپرا، ’اوگرا‘ قسم کے جلاد محکموں کی غریب پسماندہ مفلوک الحال عوام پر ظلم و ستم کی انتہا ہے۔ اوگرا نے 31 اگست کو موجودہ بے بس، عارضی لڑکھڑاتی حکومت کے دور میں پہلے سے ہی مظلوم عوام پرپٹرول بم پھینکا، پٹرول کی قیمت میں 15 روپے (14.90) اور ڈیزل کی قیمت میں 19 روپے (18.48) لٹر کا اضافہ کیا۔ (پٹرول پمپ پیسے واپس نہیں کرتے، پیسے ویسے ہی ختم ہو چکے ہیں) اس وقت عوام نے اس کمر توڑ اضافہ پر شدید ردعمل ظاہر کیا۔ میرے سامنے دو غریب افراد نے موٹر سائیکل فروخت کیں۔ اخبارات میں سینکڑوں موٹر سائیکل بک جانے کی خبریں آئیں۔ بسوں ٹرکوں ٹرینوں کے کرایوں میں بے تحاشا اضافہ ہو گیا۔ ابھی یہ ناقابل تصور بوجھ سروں پر سوار تھا کہ اوگرا کے بے حس بزر جمہروں نے صرف 15 دنوں کے بعد رات کے اندھیرے میں پٹرول پر 26 روپے اور ڈیزل پر 18 روپے لٹر کے اضافہ کا بم پھینک دیا ہے۔ مزید ستم کہ اوگرا نے پہلے اشاروں میں پٹرول پر 20 اور ڈیزل پر 10 روپے اضافہ کی خبر دی تھی مگر دھماکہ کچھ اور کر دیا۔ ٭ …پٹرولیم کی آسمان سے بھی آگے کی مہنگائی سے عوام نمٹ لیں گے۔ اس واردات کو آسانی سے برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ اب سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس کے عمر بھر کے آخری ’دھماکہ خیز‘ فیصلے کی بات! نیب (نیشنل احتساب بیورو) فوجی صدر جنرل پرویز مشرف نے قائم کی تھی اور فوجی حکمرانوں کے عارضی احتساب ٹربیونلوں کی بجائے 16 نومبر1999ء احتساب کا مستقل ادارہ قائم کر دیا۔ اس میں پہلے دن سے ’’پلی بار گیننگ‘‘ کی ایک انتہائی ناگوار شق شامل کر دی گئی کہ کسی بدعنوان کرپٹ شخص سے کرپشن کی پوری رقم نہ نکلوا سکو تو اس سے مطلوبہ سے کم رقم کی وصولی پر سمجھوتہ کر کے اسے باعزت بری کر دو! یہ شق خود نیب کے حکام اور افسروں کے لئے نہائت منافع بخش ثابت ہوئی۔ مثال کے طور پر کسی کرپٹ انسان سے 10 ارب نکلوانے میں تو ایک دو کروڑ پیشگی رشوت لے کر تین چار کروڑ کی ’’پلی بار گیننگ‘‘ کر لو! اس طرح نیب کے بااختیار حاکموں کی تجوریاں راتوں رات بھرنے لگیں، کوئی پوچھ گچھ نہیں کر سکتا۔ بی بی سی کی ایک نشری رپورٹ کے مطابق نیب نے پچھلے برس آٹھ کھرب روپے بدعنوان افراد سے وصول کرنے کا اعلان کیا مگر ریکارڈ میں صرف 15 ارب کی وصولی ملتی ہے۔ باقی سات کھرب 85 ارب کہاں گئے؟ اسی سے نیب حکام کی تجوریاں بھرنے کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ ٭ …مگر دوسرا پہلو یہ کہ نیب کی دہشت نے ملک کی انتظامیہ کو مفلوج کر دیا۔ جسے جی چاہے بدعنوان قرار دے کر گرفتار کر لو اور اس پر نیب کی احتساب عدالت میں ناقابل ضمانت کیس بنا دو! سرکاری افسروں کی حد سے آگے بڑھ کر نیب نے سیاست دانوں پر ہاتھ ڈالنا شروع کیا تو انکشاف ہوا کہ کوئی سیاست دان بھی دیانت دار نہیں، جس کے بارے تحقیقات شروع وہ اربوں کا سرکاری ٹیکسوں اور قرضوں کا نادہندہ نکلا! ہمیشہ سے قوم کی گردنوں پر سوار سیاسی حکمران صدر اور 6 وزیراعظموں سے لے کر وزیروں، ارکان اسمبلی اور بنکوں کے غیر سیاسی نادہندگان کی لوٹ مار کی ناقابل یقین داستانیں عام ہو گئیں، اس وقت حاضر سروس صدر آصف زرداری، وزیراعظم اور پھر جانشین وراثتی وزیراعظم شہباز شریف، مختصر عرصے کا وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، وزرائے خزانہ شوکت ترین، اسحاق ڈار، مراد علی شاہ، خواجہ سعد برادران، سلیم مانڈوی والا، چودھری برادرز اور پھر نیب پر پابندیاں عائد کئے جانے کے دعویدار خود عمران خان اور اہلیہ بشریٰ بی بی وغیرہ بہت سے لوگ بھی قومی سرمائے اور وسائل کی لوٹ مار کے جرم میں شریک نکلے۔ عمران وغیرہ کو تو مبینہ لوٹ مار کے جرم میں ملوث ہونے کا مختصر موقع ملا، (اس مختصر عرصے میں بھی کم نہیں کی)، اس عرصے میں بھی قومی خزانے سے توشہ خانہ کیس کے علاوہ مبینہ طور پر القادر یونیورسٹی کے اربوں فنڈز سے بھاری حصہ وصول کیا۔ اب عمران خان جیل میں ہے اور کبھی خاتون اول، عدالتوں میں ضمانتوں کے لئے بھٹکتی پھر رہی ہے۔ ٭ …عمران خان نے تو مختصر سطح پر جو کچھ کیا، شریف، زرداری، چودھری، مزاری، لغاری وغیرہ خاندانوں نے تو طویل عرصہ تک حکمرانی اور اس کے ’فیوض‘ کے بے انتہا فائدے اٹھائے۔ سپریم کورٹ میں طویل عرصہ تفتیش کے باوجود، لندن ہائی کورٹ میں کیس کے باوجود آج تک قوم کو علم نہ ہو سکا کہ نوازشریف، شہباز شریف، آصف زرداری نے ملک میں شوگر ملوں کے جال کس طرح پھیلائے، لندن میں زرداری خاندان نے سرے محل، فرانس میں قدیم نوابی محل، اندرون بیرون 87 اثاثے کیسے بنائے؟ شریف خاندان نے عرب امارات میں پھر سعودی عرب میں سٹیل ملز کیسے لگائی؟ جدہ میں محل نما شاندار رہائش گاہ اور لندن میں شاہی درجہ کے چار فلیٹس کیسے خریدے؟ چودھری خاندان نے تقریباً 15 برس پیشتر سپین میں 52 ارب روپے کی سرمایہ کاری کہاں سے اور کیسے کی؟ لغاری، مزاری لوگ پہلے سے ہی ارب پتی سرمایہ دار اور زمیندار ہیں۔ انتخابات کے موقع پر ایک پیسہ خرچ نہیں کیا جاتا، مجبور مزارعین، محنت کشوں کے درمیان ’پرات‘ پھیری جاتی ہے، اس میں ہر شخص کو مقررہ ’فیس‘ ڈالنا پڑتی ہے۔ بات لمبی ہو رہی ہے۔ شریف شاہی حکمرانوں نے نیب کو ان کے خلاف کسی کارروائی سے روکنے کے لئے نیب پر 10 پابندیاں عائد کر دیں۔ اہم ترین یہ تھی کہ نیب آئندہ سرکاری وسائل کی 50 کروڑ سے کم کی لوٹ مار کا محاسبہ نہیں کر سکے گی، کسی شخص کو گرفتار نہیں کر سکے گی اور یہ نادر قسم کی پابندی کہ کسی شخص پر کوئی الزام لگائے گی تو خود اس کا ثبوت فراہم کرے گی۔ اور یہ کہ الزام لگانے والا افسر ثبوت نہ دے سکنے پر خود جیل جائے گا۔ ستم یہ کہ عمران خان نے ان پابندیوں کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا اور خود کرنسی کی چکا چوند میں پھنس گیا۔ سپریم کورٹ نے اس کیس کی 53 سماعتیں کیں۔ جمعہ کے روز رخصت ہونے والے چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے اپنی عمر کا آخری فیصلہ سنا دیا۔ ایک اہم بات کہ قانون کے مطابق متاثرہ افراد 30 روز میں نظرثانی کی درخواست کر سکتے ہیں مگر اسے اپیل کی حیثیت حاصل نہیں ہو گی۔ نئے دلائل بھی نہیں دیئے جا سکیں گے، صرف فیصلہ کے قانونی طور پر صحیح یا غلط ہونے کے ٹھوس ثبوت پیش کئے جا سکیں گے۔ ٭ …بنگلہ دیش نے بھارت کی اس ٹیم کو شکست دے دی جس نے پاکستان کی لولی لنگڑی ٹیم کو 228 رنز سے ہرا دیا تھا!!! لاکھوں روپے بلکہ ڈالروں ماہوار والے ملکی غیر ملکی کوچ، ٹیم کے ارکان سے زیادہ کرکٹ بورڈ کے ارکان، کروڑوں کے چارٹرڈ طیارے اور بھارتی ٹیم کے صرف دو وکٹوں پر 353 سکور، خود 125 پر آئوٹ!! استغفار!


تازہ ترین خبریں

اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں 1 روپے2 پیسے کی کمی ، پاکستانی کرنسی مستحکم

اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں 1 روپے2 پیسے کی کمی ، پاکستانی کرنسی مستحکم

کراچی ٹرانسپورٹرز کا  دھرناتیسرے  روز بھی جاری ،سُپر ہائی وے  بند کرنے کی دھمکی دیدی

کراچی ٹرانسپورٹرز کا دھرناتیسرے روز بھی جاری ،سُپر ہائی وے بند کرنے کی دھمکی دیدی

چیئرمین پی ٹی آئی کی اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست سماعت کیلئے مقرر

چیئرمین پی ٹی آئی کی اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست سماعت کیلئے مقرر

سندھ میں 11 اور 12 ربیع الاول کو ڈبل سواری پر پابندی عائد

سندھ میں 11 اور 12 ربیع الاول کو ڈبل سواری پر پابندی عائد

آئی ایم ایف سے کچھ  نہیں مانگا ،نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی وضاحت

آئی ایم ایف سے کچھ نہیں مانگا ،نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی وضاحت

نوازشریف ، گیلانی ، آصف زرداری نیب کی زد میں آ گئے، 44ریفرنس کا ریکارڈ نیب  دفتر پہنچادیا

نوازشریف ، گیلانی ، آصف زرداری نیب کی زد میں آ گئے، 44ریفرنس کا ریکارڈ نیب دفتر پہنچادیا

پی ٹی آئی کو  پلیئنگ فیلڈ دے دیں باقی عوام خود سب  لیول کر لے گی ،حلیم عادل شیخ

پی ٹی آئی کو پلیئنگ فیلڈ دے دیں باقی عوام خود سب لیول کر لے گی ،حلیم عادل شیخ

کشمیر سمیت پنجاب بھر میں گرج چمک کیساتھ موسلادھار بارش کا امکان، الرٹ جاری

کشمیر سمیت پنجاب بھر میں گرج چمک کیساتھ موسلادھار بارش کا امکان، الرٹ جاری

کرکٹ ورلڈ کپ  کیلئے پاکستانی ٹیم کا اعلان کردیا گیا

کرکٹ ورلڈ کپ کیلئے پاکستانی ٹیم کا اعلان کردیا گیا

10 منافع بخش اور 10خسارے کے اداروں کی فہرست جاری ، نجکاری کا فیصلہ تیارفہرست کیمطابق ہوگا، شمشاد اختر

10 منافع بخش اور 10خسارے کے اداروں کی فہرست جاری ، نجکاری کا فیصلہ تیارفہرست کیمطابق ہوگا، شمشاد اختر

سینئر صحافی خالد جمیل کا دوروزہ جسمانی ریمانڈ منظور، صحافتی تنظیموں کا شدید ردعمل دینے کا اعلان

سینئر صحافی خالد جمیل کا دوروزہ جسمانی ریمانڈ منظور، صحافتی تنظیموں کا شدید ردعمل دینے کا اعلان

مسلم لیگ ن کی بڑی بیٹھک ، آج نوازشریف کی وطن واپسی کا حتمی فیصلہ متوقع

مسلم لیگ ن کی بڑی بیٹھک ، آج نوازشریف کی وطن واپسی کا حتمی فیصلہ متوقع

سابق صدر بینک آف پنجاب ہمیش خان کی درخواست پر سماعت 22ستمبر ملتوی

سابق صدر بینک آف پنجاب ہمیش خان کی درخواست پر سماعت 22ستمبر ملتوی

شیخ رشید کی دائر درخواست پر سماعت ، پولیس کی رپورٹ غیر تسلی بخش قرار

شیخ رشید کی دائر درخواست پر سماعت ، پولیس کی رپورٹ غیر تسلی بخش قرار